قاہرہ (جیوڈیسک) مصری نیوز اینکر رانیا بدوی اور ایتھوپیائی سفیر محمود دردیر کے درمیان ایک ٹی وی خبر نامے میں ٹیلیفونک مکالمے کے دوران تلخی کلامی ہوئی۔ اس پر اینکر نے غیر پیشہ ورانہ ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سفیر کی فون کال کاٹ دی جس پر انہوں نے مصری وزارت خارجہ کو اس کی شکایت کی تھی۔ وزارت خارجہ کی ہدایت پر بعد میں ٹی وی انتظامیہ نے رانیا کو نکال دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اینکر رانیا بدوی کو ٹی وی کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے کہا گیا ہے کہ پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے پر اس کے ساتھ ٹی وی کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس نے ایک دوست ملک کے معزز سفیر کے ساتھ گفتگو میں نامناسب طرز عمل اختیار کیا جس پر ٹی وی انتظامیہ کو بحران اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رانیا البدوی کی جگہ اب عارضی طور پر پروگرام “ساتواں صدر” کی میزبان ریھام السھیلی کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ تاہم ٹی وی انتظامیہ نے رانیا کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے سے متعلق کسی اندرونی یا بیرونی دباو کی نفی کی ہے۔ اس پر سفیر نے جواب دیا کہ “آپ بیداری کی تحریک دبانے کا مفہوم نہیں سمجھتیں”۔
دونوں میں مزید تلخ کلامی ہوئی۔ نیوز اینکر نے کہا کہ آپ سفارتی آداب اور قرینوں سے ناواقف ہیں۔ یہ کہہ کر اس نے ٹیلیفون بند کر دیا۔ بعد ازاں ایتھوپیئن سفیر نے مصری وزارت خارجہ میں اس کی شکایت کی جس پر رانیا کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔