اسلام آباد (جیوڈیسک) آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری عبد المجید نے شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف جاری ضرب عضب آپریشن کے متاثرین کی مالی معاونت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں امدادی کیمپ قائم کئے جائیں گے، آئندہ ایک دو روز میں اس کے لئے باضابطہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائیگا۔ انہوں نے پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کی کامیابی کے لئے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو کر مسلح افواج کا ساتھ دیں۔
اتوار کو یہاں وزیر اعظم ہائوس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پاکستان اور مسلح افواج کو یقین دلایا کہ کنٹرول لائن کے آر پار آباد کشمیری سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ایک آواز ہو کر ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح پاک فوج اورعوام کی ہو گی، انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی بقا اور سلامتی کی جنگ ہے ہمیں چا ہئے کہ اختلافات بھلا کر دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی حمایت کریں، اس وقت ہم پوائنٹ آف نو ریٹرن پر ہیں۔ ایسے موقع پر کسی کو انقلاب کی بات نہیں کرنی چا ہئے۔
طاہر القادری کے پاس انقلاب لانے اور نظام بدلنے کے لئے کافی وقت ہے۔ اس وقت پاک فوج کو قوم کی حمایت کی ضرورت ہے انقلاب کی نہیں۔ پیپلز پارٹی نے لازوال قربانیاں دی ہیں لیکن کبھی بھی پاکستان پر حرف نہیں آنے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں معاشی اور سیاسی استحکام چاہتے ہیں ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے ۔ پاکستان کے دفاع، مضبوطی کیلئے پیپلز پارٹی کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری عبد المجید نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے دھرنوں یا مظاہروں سے نواز شریف کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
پوری پاکستانی قوم نے مسلم لیگ نواز کو پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہے اور حکومت کو اپنے یہ پانچ سال پورے کرنے چاہئیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کو خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھنا چا ہئے۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ اس نازک مرحلے پر قوم میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کر ے۔ اس وقت پوری قوم میں 1965 والا جذبہ ہے اور ملک کی سالمیت اور استحکام کے لئے مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔