جلد حکومت کا تختہ الٹے گا، پائی پائی کا حساب لوں گا: طاہرالقادری

Tahir ul Qadri

Tahir ul Qadri

لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں کارکنوں خطاب کرتے ہوئے کہا اللہ کے شکر سے وقت کے ہٹلر اور مویسولینی کی رکاوٹوں کے باوجود کارکنوں میں موجود ہوں۔

کارکنوں کو لاکھ بار سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ریاستی دہشت گردوں کے سامنے کارکن 14 گھنٹے سپہ سالار بنے رہے، طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا آج کا منظر ایران انقلاب سے پہلے کے تہران جیسا لگا۔

انقلاب کی جنگ لڑیں گے جسے تاریخ یاد رکھے گی انہوں نے کہا پاکستان کا انقلاب ’’اسٹیٹس کو‘‘ کے لوگ نہیں لا سکتے، وہ دن دور نہیں جب اپنا سر اٹھا کر چلیں گے، خون شہادت سے ہی انقلاب آتا ہے۔ طاہر القادری کا مزید کہنا تھا۔

میری بیٹیوں نے گولیاں کھا کر جانیں قربان کیں، قوم کا مقدر بدلنے کیلئے جنگ لڑوں گا کیونکہ نظام بدلے گا تو خود الیکشن کراؤں گا، ان کے رائے ونڈ محل میں 10 سے 15 ہزار غریبوں کے گھر بنیں گے

یہ حکمران بھاگنے کی کوشش کریں گے ،بھاگنے نہیں دوں گا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا سیاسی مشاورت کے بعد فائنل انقلاب کی تاریخ کا اعلان کرونگا ، نواز شریف ،شہباز شریف نے انقلاب کا سفر آسان کیا۔

انہوں نے کہا 14 سوٹ کیس کے زریعے اپنا تمام سامان منگوا لیا ہے اور اب پاکستان میں رہوں گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا انقلاب آئے گا اور دھرتی کا مقدر بدلے گا نواز شریف گولیوں سے چھلنی تو کر سکتے ہیں لیکن انقلاب سے نہیں روک سکتے بہت جلد اس حکومت کا تختہ الٹے گا،

پائی پائی کا حساب لوں گا۔ مجھے کوئی لالچ نہیں اللہ نے بڑی عزت دی ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن اور آج کے دن کوریج دینے پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری سخت سیکورٹی میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں پہنچے جہاں پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا اور ان پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ واضح رہے ڈاکٹر طاہر القادری ائر پورٹ سے جناح اہسپتال میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں زخمی ہونے والے کارکنوں کی عیادت کے لئے گئے،

وہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القدری نے کہا وطن واپسی کا وعدہ پورا کیا جہاز کے مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہا حکومت نے میرا جہاز ہائی جیک کرایا۔ ان کا یہ بھی تھا،

گورنر پنجاب نے معاملات حل کرنے میں معاونت کی، میں نے لاہور میں آنا تھا حکومت بتائے کہ انہیں کس چیز کا خوف تھا۔ انہوں نے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشت گردی تھی ، ظلم کے پہاڑ ڈھائے گئے۔ بھیانک اقدام کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔