پاکستان 2050 تک 18 ویں بڑی معیشت بن جائیگا، عالمی ماہر

Economy

Economy

اسلام آباد(جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں اور مخلصانہ کوششوں کی بدولت پاکستان پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کاروباری برادری کے اعتماد کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس کی عالمی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے اور اب یہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن معیشت کی صورت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے 11 ارب ڈالر کے معاونتی پیکیج کے ساتھ آئندہ 5 سال کیلیے کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی بھی پیش کی گئی، حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 6.64 ارب ڈالر کے پروگرام کو کامیابی سے طے کیا۔

اس قرض پروگرام سے پاکستان کے ساتھ ترقی کے لیے دیگر بین الاقوامی امدادی و مالیاتی اداروں کا اعتماد بھی ازسر نو بحال ہوا، یورو بانڈ کے اجرا کو غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی، یو بی ایل کے 19.8 فیصد حکومتی حصص کی حالیہ فروخت کے حوالے سے ملکی و غیر ملکی خریداروں نے بھر پور دلچسپی دکھائی۔

ذرائع کے مطابق چند ماہ سے مختلف بین الاقوامی اداروں سے پاکستان کو بہتر درجہ بندی مل رہی ہے۔ ممتاز عالمی ماہر اقتصادیات جم او نیل نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان موجودہ 44 ویں پوزیشن سے 2050 تک 18 ویں بڑی معیشت بن جائیگا۔