بوسٹن (جیوڈیسک) اس ریسرچ میں اس امر کا اندازہ لگایا ہے کہ ذہنی فشار کی حالت میں خون میں موجودسفید خلیوں کی پیداوار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ وائٹ بلڈ سیلز ہی کسی بھی بیماری کے بڑھنے کے عمل کو روکنے کے لیے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
تاہم خون میں ان کی مقدار ضرورت سے زیادہ بڑھنے سے صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ فاضل سفید خلیے ایک دوسرے کے ساتھ جڑ کر شریانوں کی اندرونی دیواروں پر جمع ہونے لگتے ہیں۔ اس طرح جسم میں خون کی گردش کے نظام میں سخت رکاوٹ پیش آنے لگتی ہے۔
اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خون کے کلاٹس بننے لگتے ہیں، جو آہستہ آہستہ دیگر اعضاءکی طرف گردش کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر یہ کلاٹس دل کی شریانوں تک پہنچ جائیں تو حرکت قلب کے بند ہونے کا سبب بنتے ہیں جبکہ دماغ میں پہنچ جائیں تو نتیجہ فالج کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نوجوان اور ادھیڑ عمر کی خواتین میں افسردگی یا ڈپریشن کا عارضہ دل کے دورے کے امکانات کو دوگنا کر سکتا ہے بلکہ زیادہ تر مضمحل اور یاسیت کا شکار خواتین میں قبل از وقت موت کے خدشات بھی دوگنے ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ڈپریشن میں مبتلا افراد میں سے تقریبا دو تہائی تعداد خواتین کی ہے۔ خاص طور پر 5 میں سے ایک خاتون کو زندگی کے کچھ مواقع پر ڈپریشن کے امکانات مردوں کی نسبت دوگنے ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ مرض زیادہ تر 40 برس سے 59 برس کی خواتین میں عام ہے۔