بیروت (جیوڈیسک) اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کی سرحدی علاقے میں بمباری،10 شامی فوجی ہلاک، بمباری میں شامی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
شامی مبصر گروپ کے مطابق اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے گولان کے علاقے کے قریب شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 10 فوجی ہلاک ہو گئے۔ لڑاکا طیاروں نے نو میزائل فائر کئے جن میں دو ٹینک اور دو لانچنگ پیڈز بھی تباہ ہوئے۔
فضائی حملہ دو روز قبل شامی علاقے سے کی جانے والی بمباری کے جواب میں کیا گیا جس میں اسرائیلی فوج کے ایک کنٹریکٹر کا بیٹا ہلاک ہو گیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق کنٹریکٹر کا بیٹا اپنے باپ اور ایک دوسرے شخص کے ساتھ جا رہا تھا۔
کہ ان کی گاڑی شامی علاقے سے کی جانے والی بمباری کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں کنٹریکٹر کا بیٹا ہلاک ہو گیا جبکہ دونوں افراد زخمی ہو گئے ۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی کارروائی شامی علاقے سے کی جانے والی بمباری کے جواب میں کی گئی ہے جس میں ایک شہری ہلاک اور دو زخمی ہو گئے تھے۔
دریں اثنا شامی دارالحکومت دمشق کے مضافات میں سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان جاری جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے ۔ فورسز نے دو روز قبل دمشق کے مضافاتی علاقوں پر قابض باغیوں کے خلاف تازہ آپریشن شروع کیا تھا۔
آپریشن میں حزب اللہ کے جنگجو بھی فورسز کا ساتھ دے رہے ہیں۔ادھر عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ باغی نوعمر بچوں کو جنگ میں جھونک رہے ہیں۔ تنظیم نے باغیوں سے کہا ہے کہ وہ نوعمر بچوں کو اپنی صفوں میں شامل کرنے کا کام روک دیں،بصورت دیگر ایسا کرنے پر جنگی جرائم کے الزامات میں ان کا مواخذہ کیا جا سکتا ہے۔
تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ باغی نوعمر لڑکوں کو تعلیم دلانے کا جھانسہ دے کر اپنے لئے لڑائی کرنے پر آمادہ کر رہے ہیں۔تنظیم کا کہنا ہے کہ باغیوں نے مفت تعلیم دینے کی مہم چلا کر بچوں کو بھرتی کیا اور انہیں ہتھیار چلانے کی تربیت دینے کے بعد جنگ میں جھونک دیا جبکہ بچوں کو خودکش حملوں میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔