کوٹلہ ارب علی خاں کی خبریں 24/6/2014

کوٹلہ ارب علی خاں کے صحافیوں کے خلاف درج کئے گئے جھوٹے مقدمہ
کوٹلہ ارب علی خاں ( چوہدری علی اختر سعید )کوٹلہ ارب علی خاں کے صحافیوں کے خلاف درج کئے گئے جھوٹے مقدمہ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ایسا کرنے کا مقصد صحافیوں کو پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی سے روکنا ہے۔ہم ڈی پی او گجرات رائے اعجاز احمد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مقدمے کو فوری طور پر خارج کیا جائے۔ ڈاکٹر انصر ملک ، ذوالفقار اکبر بٹ،راجہ شفیق الرحمٰن و دیگر اراکین پریس کلب کوٹلہ۔پریس کلب کوٹلہ کے صحافیوںنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ککرالی پولیس نے صحافیوںکے خلاف جھوٹامقدمہ درج کرنے کے لئے بنگیال ڈکیتی کیس کے مدعی کا کندھا استعمال کیا ہے ۔ ایف آئی آر میں جو وقوعہ تحریر کیا گیا ہے وہ بالکل جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ جس روز کا وقوعہ بیان کیا گیا ہے اس روز صحافی بنگیال ڈکیتی کے ملزمان کے لواحقین کی جانب سے تھانہ ککرالی کے سامنے بھمبر روڈ پر دئیے گئے دھرنا کی کوریج کر رہے تھے جوککرالی پولیس اور مدعی مقدمہ کو ناگوار گزرا،چنانچہ ککرالی پولیس نے مدعی مقدمہ کے ساتھ مل کر صحافیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کر لیاجس کا مقصد صحافوں کو ہراساں کرنا اور پیشہ ورانہ امور کی ادئیگی سے روکنا ہے جس کی بھرپور طریقے سے مذمت کی جاتی ہے اور صحافیوں کے حقوق کا ہر ممکن تحفظ کیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
SHOتھانہ ککرالی ریاض کدھر ٹال مٹول سے کام لینا لگا

کوٹلہ ارب علی خاں ( چوہدری علی اختر سعید )SHOتھانہ ککرالی ریاض کدھر ٹال مٹول سے کام لینا لگا صحافیوں کی طرف سے اندراج مقدمہ کی درخواست پر نامز د ملزمان کے خلاف ایف آئی درج نہیں کی جا رہی ڈسٹرکٹ پولیس آفسیر رائے اعجاز واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کے آڈر کریں ۔چند روز قبل کوٹلہ کے صحافیوں نے اپنے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروانے واے مدعی بنگیال ڈکیتی کیس ڈسپنسر عبداللہ شاکر جو کہ خود کو ڈاکٹر کہلواتا ہے اس نے صحافیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے جبکہ صحافیوں نے ایس ایچ او ککرالی سے ملاقات بھی کی SHOنے یقین دلایا کہ آپکی ایف آئی درج ہو گی لیکن تین روز گزرنے کے باوجود ابھی تک ایف آئی درج نہیں ہوئی ۔صحافیوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ احتجاجی مظاہرہ کی کوریج کرنے سے ہمیں روکا کیا اور کیمرے چھیننے کی کوشش کی جائے احتجاجی مظاہرہ میں بنگیال ڈکیتی کیس کے مدعی کے رشتہ داروں نے صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ۔اس سارے واقع کی فوٹیج ہمارے پاس بطور ثبوت موجود ہیں اگر ہماری درخواست پر FIRدرج نہ کی گئی تو پھر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے تو پھر ایف آئی آر درج کرنا پڑے گی جس میں ایس ایچ او ککرالی ،اے ایس آئی محمد اقبال کو بھی فریق بنایا جائے گا جہنوں نے بغیر انکوائری کے صحافیوں کے خلاف رشوت لیکر اایف آئی آر درج کی ہے۔