بنگوئی (جیوڈیسک) جمہوریہ وسطی افریقہ میں 3 روز سے جاری مسلم کش فسادات میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اینٹی بلاکا کے نام سے سرگرم عیسائی ملیشیا کے مسلح دہشت گردوں کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی۔ افریقن یونین فورس ایم آئی ایس سی اے کے حکام نے دارالحکومت بنگوئی سے 380 کلو میٹر شمال مغرب میں واقع کان کنی کے حوالے معروف قصبے بمبری میں پیر سے جاری۔
فسادات میں 50 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملے کے بعد مشتعل مسلمان نوجوانوں نے جوابی کارروائیاں شروع کر دیں اور فسادات نے پورے قصبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود غیر ملکی فوجی دستے تشدد کے تازہ واقعات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انھیں تاحال کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ خیال رہے۔
کہ جمہوریہ وسطی افریقہ میں گزشتہ ایک سال سے مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں۔ لگ بھگ 10 لاکھ لوگوں کو اپنے گھروں سے بے دخل ہونا پڑا ہے اور ملک کی بیشتر مسلمان آبادی سوڈان اور چاڈ سے منسلک ملک کے شمالی علاقوں کی طرح ہجرت کر گئی ہے۔