جیلوں کے بارے میں مشہور ہے کہ جو ایک بار جیل گیا وہ عادی مجرم بن جاتا ہے اور جیل سے رہا ئی پانے کے بعد دوبارہ ایسی وارداتیں کرتا ہے کہ دوبارہ جیل میں گھر بسا لیتا ہے ،وطن عزیز پاکستان میں جیلیں حساس ترین مقامات بن چکے ہیں ،ڈیرہ اسماعیل خان سمیت متعدد جیلوں پر دہشت گردوں کی جانب سے کاروائیاں بھی ہو چکی ہیں اسی لئے حکومت نے جیلوں کی سیکورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں ۔پنجاب میں گزشتہ برس ہونے ولاے انتخابات کے بعد جب وزارتوں کی باری آئی تو وزارت جیل خانہ جات ملتان کے رکن اسمبلی چوہدری عبدالوحید آرائیں کو دی گئی جنہوں نے وزارت کا حلف اٹھانے کے بعد ہی عام شہری کے طور پر کیمپ جیل لاہور کا دورہ کیا اور ملاقات کیلئے مختلف مرحلوں پر 1100 روپے رشوت دینا پڑی۔
جیل اہل کاروں نے صوبائی وزیر سے بھی پیسے بٹور ے۔ صوبائی وزیر اہل کاروں کی مٹھی گرم کرنے کے بعد جیل میں موبائل فون سمیت آزادانہ گھومتے رہے لیکن کسی نے اعتراض نہ کیا،وہ جیل سے نکلے تو بھی اہلکاروں کو خوش کرنا پڑا۔وزیر جیل پنجاب نے اپنے دفتر پہنچ کر آئی جی جیل، ڈی آئی جی اور سپرنٹنڈنٹ کو طلب کرلیا اورجیل اہلکاروں کے رویئے پر سرزنش کی اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کاشف رسول، ہیڈ وارڈن لطیف شاہ اور وارڈن رانجھا خان اور سجاد کو معطل کرتے ہوئے یہ اعلان کیاکہ وہ جیلوں کے اچانک دورے کرتے رہیں گے۔
پنجاب اسمبلی کے ایک اجلاس میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی جیلوں میں اس وقت23ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ قیدیوں کی سہولت کے لئے مزید 12نئی جیلیں تعمیر کی جا رہی ہیں جو آئندہ سال تک مکمل ہو جائیں گی،جیلوں میں عملہ کی کمی سے بھی مسائل در پیش ہیں ان مسائل کے حل کے لئے پنجاب کی جیلوں میں تقریباََ اڑھائی ہزار نئے ملازمین بھرتی کئے جائیں گے،پنجاب کی متعدد جیلوں میں خطرناک قیدی موجود ہیں،جسکی وجہ سے راولپنڈی،لاہور،ملتان اور فیصل آباد کی جیلوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور خطرناک قیدیوں کو سخت سکیورٹی میں الگ رکھا جا رہا ہے۔
پنجاب کی جیلیں دیگرصو بوں کی جیلوں کے مقابلہ میں زیادہ محفوظ ہیں، جیلوں کی سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل کے بعد دیگر جیلوں میں بھی موبائل فون جیمر لگانے کے علاوہ جیلوں کی تمام شکایات کے اندراج کے لئے جیلوں کے باہر فون کال بوتھ لگائے جا رہے ہیں جیلوں میں کرپشن کے خاتمہ کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں گے ۔ گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں ایک تقریب میں شرکت کا موقع ملا جہاں صوبائی وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں سے ملاقات ہوئی۔پنجاب حکومت نے صوبے کی تمام جیلوں میں قیدیوں کو باعزت زندگی دینے کے لئے ٹیکنیکل کورسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، صوبائی وزیر اس تقریب میں مہمان خصوصی تھے۔
قیدیوں کو کروائے جانے والے ٹیکنکل کورسز میں موٹر مکینک،موٹر وائنڈنگ،ویلڈنگ اور الیکٹریشن کے کورسز شامل ہیں۔پنجاب کی 9 سنٹرل جیلوں میں یہ کورسز بہت جلد شروع کئے جارہے ہیں۔صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ ہم جیلوں کواصلاح گھر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ لاہور سنٹر ل جیل میں 100 سے زائد قیدی یہ کورسز کررہے ہیں۔پنجاب حکومت کی طرف سے قیدیوں کو ٹیکنیکل کورسز کروانے کا عمل انتہائی خوش آئند ہے دیگر صوبوں کو بھی اس معاملہ میں پنجاب کی پیروی کرنی چاہئے ،جیلوں میں جو لوگ قید ہیں وہ یہ کورسز کرنے کے بعد جب رہا ہوں گے تو باعزت روزگار کر سکیں گے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہو گی۔
Falah Foundation
قیدیوں کو ٹیکنیکل کورسز کروانے کی تقریب کے بعد فلاح انسانیت فائونڈیشن کی طرف سے کوٹ لکھپت جیل میں قیدیوں کے لواحقین کے لئے اونٹ گاڑی سروس کا آغاز اور مین گیٹ پر سائبان تعمیر کیا گیا ہے جس کا افتتاح بھی صوبائی وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں اورفلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے کیا ۔کوٹ لکھپت جیل میںہونے والی اس تقریب میں انسپکٹر جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر،سپریڈینٹ سنٹرل جیل کوٹ لکھپت اسد وڑائچ،جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ،ترجمان جماعةالدعوة محمد یحییٰ مجاہد،جماعة الدعوة لاہور کے امیر مولانا ابوالہاشم،مولانا ادریس فاروقی،ایف آئی ایف لاہور کے ناظم محمد زبیر، عطاء الرحمن و دیگر بھی موجود تھے۔
جماعةالدعوة کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فائونڈیشن لاہور کی طرف سے کوٹ لکھپت جیل میںقیدیوں سے ملاقات کے لئے آنے والوں کے لئے مین گیٹ سے استقبالیہ تک اونٹ گاڑی سروس کا آغاز کیا گیا ہے ۔اونٹ گاڑی کے ذریعہ قیدیوں کے لواحقین کو مفت آمدورفت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔اسی طرح ایف آئی ایف کی جانب سے کوٹ لکھپت جیل کے مین گیٹ پر سائبان تعمیر اور واٹر کو لر بھی لگایاگیا ہے۔
اونٹ گاڑی،سائبان کی افتتاحی تقریب کے موقع پرصوبائی وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں نے کہا کہ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے اونٹ گاڑی کا انتظام اور سائبان کی تعمیر کر کے بہت خوبصورت کام کیا ہے ،قیدیو ں سے ملاقات کے لئے آنے والے افراد کے بیٹھنے کے لئے سائے کا انتظام مین گیٹ پر پہلے نہیں تھا اور مین گیٹ سے استقبالیہ تک ایک کلومیٹر کا سفر عوام کو شدید گرمی میں بھی پیدل طے کرنا پڑتا تھا ،سیکورٹی کے پیش نظر پرائیویٹ گاڑیوں کو جیل کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن کی طرف سے اونٹ گاڑی مہیا کرنے اور سائبا ن تعمیر کرنے پر ہم انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
شدید گرمی میں لوگوں کی مشکلات کم کرنا صدقہ جاریہ ہے، انسپکٹر جیل خانہ جات میاں فاروق نذیرنے کہا کہ اگر کچھ کرنے کا جذبہ ہو تو اللہ کی مدد شامل ہو جاتی ہے ،قیدیوں کی بہتری کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ، فلاح انسانیت فائونڈیشن نے گزشتہ ایک سال میں محکمہ جیل خانہ جات کی بھر پور مدد کی ہے،ملتان اور لاہور جیل میں آپریشن تھیٹر بنا کر دیئے جبکہ گوجرانوالہ میں فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تعاون سے آپریشن تھیٹر کا کام جاری ہے،وقتا فوقتا فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تعاون سے مختلف جیلوں میں میڈیکل و بلڈ گروپنگ کے کیمپ بھی لگائے جاتے ہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن نے مختلف مواقع پر قیدیوں کی رہائی کے لئے جرمانے بھی ادا کئے۔
فلاح انسانیت فائونڈیشن کی جانب سے اونٹ گاڑی و سائبان کا قیام خوش آئند ہے اسے قیدیوں کے لواحقین کے جیل میں جانے میں آسانی ہو گی۔ ہم رمضان قیدیوں کو سحری میں چائے اور افطاری میں شربت بھی مہیا کریں گے۔ صوبہ کی 12 جیلوں میں جیمرز کی تنصیب کا کام آئندہ ماہ مکمل ہو جائے گا۔آئی جی جیل خانہ جات نے اس بات کی تردید کی جیلیں جرائم کی نرسریاں ہیں اور جو ایک بار آتا ہے وہ بار بار آتا ہے ،انہوںنے دعویٰ کیا کہ صوبے کی جیلوں میں50ہزار سے زائد قیدی ہیں لیکن ان میں سے5سو بھی ایسے نہیں جو دوبارہ جیل میں آئے ہوں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے کہاکہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے فلاح انسانیت فائونڈیشن اپنا بھرپور کردار اداکرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
انہوں نے کوٹ لکھپت جیل میں اونٹ گاڑی کو جیل کی میٹرو قرار دیتے ہوئے کہ جیل میں موجود قیدیوں کے لواحقین جو ایک کلومیٹر کا سفر پیدل کر کے جیل پہنچتے تھے اب اونٹ کی سواری سے مستفید ہوں گے۔جیل میں موجود پولیس اہلکاروں و دیگر عملے نے بھی فلاح انسانیت فائونڈیشن کی ان کوششوں و کاوشوں کو سراہا۔ تقریب کے موقع پر صوبائی وزیرجیل خانہ جات چوہدری عبدالوحید آرائیں، چیئرمین فلاح انسانیت فائونڈیشن حافظ عبدالرئوف، آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، قاری محمد یعقوب شیخ، مولانا ابو الہاشم و دیگر نے اونٹ گاڑی میں بیٹھ کر سفر میں کیااور فلاح انسانیت فائونڈیشن کو قیدیوںکی سہولیات کیلئے خدمات سرانجام دینے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔