بیروت دھماکے میں عبداللہ عظام گروپ ملؤث

Beirut

Beirut

دبئی (جیوڈیسک) القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عبداللہ عظام بریگیڈز نے بدھ کو وسطی بیروت میں ہونے والے خود کش حملے سے پہلے لبنان کے سنی مسلمانوں کو اس بات پر اُکسایا تھا کہ وہ ایرانی شیعہ عسکری گروپ حزب اللہ پر حملہ کرے۔

اس واقعے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تھی، تاہم عبداللہ عظام گروپ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے ایک پیغام میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ نومبر میں ایرانی سفارتخانے پر ہوئے حملے کے ساتھ ساتھ لبنان میں ہونے والے حالیہ دھماکے بھی اُن کی تنظیم کی جانب سے کیے گئے تھے۔

ایرانی سفارتخانے پر حملے کے نتیجے میں 23 شہری ہلاک ہوئے تھے۔واضح رہے کہ اس خطے میں فرقہ وارانہ تشدد کی وارداتیں اپنے عروج پر ہیں، جیسا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ حزب اللہ نے اپنے ہزاروں جنگجو پڑوسی ملک شام بھیجے ہیں، جہاں وہ سنی باغیوں کے خلاف اتحادی صدر بشار الاسد کی فوج کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔

خلیج عرب کی ریاستوں کو اس بات کا خطرہ لاحق ہے کہ لبنان، شام اور عراق میں سنی مسلمانوں کو ایران اور اس کی اتحادی شیعہ گروپوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہوسکتا ہے۔