شاہکوٹ (جیوڈیسک) شاہکوٹ کے مقامی مدرسے کی معلمہ دو روز قبل سرکاری ہسپتال میں زیر علاج اپنی والدہ کی تیمار داری کے لئے جا رہی تھی کہ دو ملزمان نے راستے سے اغواء کر لیا اور ایک دوکان میں لے جا کر زبردستی نشہ آور چیز پلانے کے بعد رات بھر اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔
دوسرے روز اسے بے ہوشی کی حالت میں گھر کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔ خود کشی کرنے والی لڑکی کے والد نے تھانہ شاہکوٹ میں واقعہ کے متعلق تحریری درخواست دی تو پولیس نے انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیار کرنے کے بعد مقدمہ تو درج کر لیا لیکن زیادتی کا شکار ہونیوالی لڑکی پر بے ہودہ الزامات اور الزام تراشیاں کیں جس پر لڑکی تھانہ سے دلبرداشتہ ہو کر گھر آ گئی اور اپنے ساتھ ہونیوالے ظلم اور پھر قانون کے رکھوالوں کی طرف سے تذلیل سے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا لیں جسے انتہائی تشویشناک حالت میں ٹی ایچ کیو ہسپتال لے گیا جہاں سے اسے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کر دیا گیا۔
دو روز تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد متاثرہ لڑکی آج ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
پولیس ابھی تک ملزمان کو منظر عام پر نہیں لا رہی۔ لڑکی کے والد نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کی اس کی بیٹی کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔