پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ آپریشن ”ضرب عضب” ملکی بقاء کی جنگ ہے، پوری قوم کو کردار ادا کرنا ہو گا، آپریشن چار مراحل میں مکمل ہو گا اور اس دوران ہر طرح کے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ شمالی وزیرستان پاکستان کالعدم تحریک طالبان کا مضبوط ٹھکانہ تھا اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا تھا، بویادیگاں اور شوال کے علاقے غیر ملکی دہشت گردوں کے گڑھ ہیں۔
آپریشن میں کوئی امتیاز نہیں، ہر طرح کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور 15 جون سے 25 جون تک 327 دہشت گرد ہلاک اور 45 ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے ہیں جبکہ پاک فوج کے 10 جوان شہید اور 7 زخمی چکے ہیں۔ 24 دہشت گرد شمالی وزیرستان سے فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ افغان قیادت سے طالبان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی درخواست کی تھی تاہم سرحد پر افغانستان کے اقدامات تاحال سامنے نہیں آئے، دہشت گرد افغان سمیں استعمال کر رہے تھے، جنہیں بند کرا دیا گیا ہے۔
شمالی وزیرستان آپریشن میں حقانی نیٹ ورک کا بھی خاتمہ کیا جائے گا اور شمالی وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم ہو گی، آپریشن کی کامیابی سے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا، دہشت گردوں کو بلاتفریق نشانہ بنایا جائے گا اور جو بھی ہتھیار اٹھائے گا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ تحریک طالبان کا اندر کا نیٹ ورک بھی ٹوٹ رہا ہے۔ کورکمانڈرپشاور لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی کے جواں سال فرزند کیپٹن سعدربانی پاک فوج کی جانب سے وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کئے جانے والے آپریشن کی کمانڈ کررہے ہیں۔
وہ فوج میں صف اول کے بہادر، جری اورنڈر افسرکے طورپرجانے جاتے ہیں اور اسی بناء پر انہیں دہشت گردوں سے نبردآزما ہونے کاٹاسک دیا گیا ہے وہ اس کا کئی روز سے پاک فوج کے آپریشنل معاملات کی نہ صرف کمانڈ کررہے ہیں بلکہ پاک فوج کے اْس ہراول دستے میں شامل ہیں جو دن رات ایک کرکے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کررہا ہے۔ عسکری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کیپٹن سعدربانی کی سربراہی میں فوجی دستے نے گزشتہ 4 روز کے درمیان مجموعی طورپر 36 دہشتگردوں کو ہلاک کیا جبکہ ان کے 14 ٹھکانے بھی تباہ کئے۔
یہ امردلچسپی سے خالی نہیں کہ کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل خالدربانی اور ان کے فرزند کیپٹن سعدربانی دونوںکاتعلق پنجاب ریجنل سے ہے۔کورکمانڈرپشاور بھی اپنی سروس کے ابتدائی ایام میں کئی محاذوںپر ملک دشمنوں سے جنگ کرنے کا اعزازرکھتے ہیں اورانہیں بہادری اورجواں مردی کامظاہرہ کرنے پر کئی عسکری تمغوں سے بھی نوازاگیاہے۔ہم کورکمانڈرپشاورکے فرزند سعدربانی کی دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوںپر انہیں بھی سلام عقیدت پیش کرتے ہیں۔شمالی وزیرستان سے افغانستان نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز نے واپس وطن آنا شروع کر دیا ہے۔
افغانستان سے 272 افراد کرم ایجنسی پہنچ گئے ہیں۔فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق شمالی وزیرستان سے بنوں اور خیبر پختونخوا سمیت ملک کے دیگر شہروں کی جانب چار لاکھ 57ہزار 95آئی ڈی پیز نے نقل مکانی کی ہے جبکہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق افغانستان کا رخ کرنے والے دس سے بارہ ہزار افراد میں سے272افراد واپس اپنے ملک آگئے ہیں اور ان لوگوں نے عارضی طور پر کرم ایجنسی میں رہائش اختیار کر رکھی ہے۔ایف ڈی ایم اے کے مطابق شمالی وزیرستان کے مزید آئی ڈی پیز بھی کرم ایجنسی کا رخ کر رہے ہیں۔
جن کی رجسٹریشن بھی جاری ہے۔ایف ڈی ایم اے کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے 36 ہزار 938 خاندانوں میں سے بارہ ہزار 224خاندانوں میں فی خاندان بارہ ہزار روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں جس کی مجموعی مالیت چودہ کروڑ، 66 لاکھ، 88 ہزار روپے ہے۔وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا،دورے سے قبل انہو ں نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ساتھ چلنے کی دعوت دی۔عمران خان نے وزیراعظم کی دعوت یہ کہہ کر قبول کرنے سے انکار کر دیا کہ انکا بہاولپور میں طے شدہ جلسے کا پروگرام ہے۔
Nawaz Sharif
وہ جلسہ کی مصروفیات کے باعث وزیراعظم کے ساتھ آئی ڈی پیز کے کیمپوں کے دورہ پر نہیں جا سکتے۔وزیر اعظم کے دورہ کے دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف، گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب خان عباسی، وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خان خٹک، وفاقی وزراء پرویز رشید، عبد القادر بلوچ، کور کمانڈر پشاور خالد ربانی اور دیگر حکام بھی وزیراعظم کے ساتھ تھے۔ بنوں پہنچنے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم کا استقبال کیا جس کے بعد وزیراعظم اور دیگر حکام کو آپریشن ضرب عضب اور آئی ڈی پیز کے حوالہ سے بریفنگ دی گئی۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی مشکلات کے حل کیلئے فوج اور حکومت مل کر کام کر رہے ہیں۔ دونوں مل کر بے گھر افراد کی مشکلات حل کرینگے۔ وفاقی حکومت متاثرین کو ملنے والے 12 ہزار روپے کے الائونس میں 3000 روپے گھر کیلئے اور کھانے پینے کی اشیاء کیلئے 5000 روپے مزید دیگی جس سے یہ رقم 20 ہزار روپے ماہانہ ہو جائے گی۔ رمضان المبارک کے پیکیج کے تحت ہر متاثرہ خاندان کو 20 ہزار روپے اضافی ملیں گے جس سے رمضان المبارک میں فی خاندان 40 ہزار روپے ملیں گے۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کیلئے ہے، ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کر کے دوبارہ امن کا گہوارہ بنا دینگے۔ امن قائم کرنا ہمارا مشن ہے، آئی ڈی پیز کی دعاؤں سے امن قائم ہو کر رہے گا۔ دہشت گردوں نے حکومتی رٹ چیلنج کر کے لوگوں کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا۔ متاثرین کی مدد کے لئے حکومت کو اربوں کھربوں روپے بھی خرچ کرنا پڑے تو خرچ کئے جائیں گے۔
مشکل کی گھڑی میں حکومت اور فوج متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ متاثرین کے مسائل حل کرنے کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں۔ بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو احساس ہے کہ متاثرین کے دل پر کیا گزر رہی ہے آپ کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ یہ مشکل گھڑی ہے لیکن یہ ایسا معاملہ تھا جو کرنا بہت ضروری تھا۔ حکومت اور فوج مل کر متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے بہت جلد مشکل کا مرحلہ ختم ہو جائے گا اور متاثرین امن کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جائیں گے۔
ہم جائزہ لے کر گھروں کی تعمیر کا کام ابھی سے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالات بہتر ہونے پر جائزہ لیا جائے گا کہ کن گھروں کو زیادہ نقصان پہنچا اور کن کو کم۔ منصوبے ابھی سے بنانے شروع کئے ہیں کہ کہاں سڑکیں، کہاں سکول اور کہاں کالج اورکہاں ہسپتال چاہئیں اور کہاں واٹر سپلائی کی ضرورت ہے جو لوگ بے روزگار ہیں انہیں روزگار ملے گا اور علاقہ میں زیادہ خوشحالی آئے گی، غربت دور ہو گی۔ ہم متاثرین کو پریشان نہیں ہونے دیں گے۔ متاثرین کی ضروریات زندگی بہت ہیں مشکل کو کم کرنے کے لئے رقم فراہم کی ہے۔ اللہ تعالی قوم کوشدت پسندی سے نجات دے اور قوم عزت سے آگے بڑھے۔
حکومت متاثرین کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اٹھائے گی۔ فوج نے راشن متاثرین کے حوالے کیا۔ امدادی کاموں پر میں جنرل راحیل اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ اللہ تعالی بہت جلد پاکستان میں امن قائم کرے اور ہم خوشیوں کیساتھ پاکستان میں اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ وزیر اعظم کے دورہ شمالی وزیرستان میں متاثرین کی امداد کا پیکج خوش آئند ہے انہوں نے ایک ذمہ دارسربراہ مملکت ہونے کاثبوت دیتے ہوئے نہ صر ف متاثرین سے ملے بلکہ انکی مشکلات کم کرنے کا بھی اعلان کیا۔شمالی وزیرستان میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا ایک ساتھ دورہ پاکستان کے دشمنوں کے لئے یہ پیغام ہے کہ پاکستان کی افواج،حکومت،قوم دفاع پاکستان کے لئے متحد ہیں اور ملک کی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔