امریکہ نے لشکر طیبہ اور جماعةالدعوة سے تعلق کی بنیاد پر تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی پابندی کا اعلان کر دیا ہے۔ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کا یہ مشترکہ فورم ناروے اور ڈنمارک کی طرف سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے (نعوذ بااللہ) توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ جب مغربی میڈیا کی طرف سے آزادی اظہار رائے کے نام پر بدترین مذہبی و صحافتی دہشت گردی کا ارتکاب کیا گیا تو جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کاایک اجلاس مرکز القادسیہ چوبرجی میں طلب کیاجس میں متفقہ طور پر اس امر کا اعلان کیا گیا کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حرمت کے تحفظ کیلئے پورے ملک میں تحریک چلائی جائے گی۔
امریکہ و یورپ کی ان مذموم حرکتوں کے خلاف امت مسلمہ کومتحدو بیدار کیاجائے گا۔ اس اجلاس میں چالیس سے زائد مذہبی و سیاسی تنظیموں کے رہنمائوںنے شرکت کی اور جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ کو تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کنوینر مقرر کیا گیا۔ تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چونکہ ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور کوئی ادنیٰ سے ادنیٰ شخص بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا اس لئے توہین آمیز خاکے شائع ہونا تھا کہ پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا میں اس کا شدید ردعمل ہوا ۔
بچے، بوڑھے اور جوانوں سمیت مسلم مائوں، بیٹیوںنے بھی اس احتجاج میںحصہ لیا اوراپنے بھرپور جذبات کااظہارکیا۔ تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مسئلہ پر جیسا مثالی اتحاد پاکستانی قوم میں دیکھنے میںآیا ماضی میں اس کی کوئی نظیر نہیںملتی۔ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ملک کے کونے کونے میں تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنسوں اور جلسوں کا انعقادکیا تو تمامتر مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد جوق درجوق ان پروگراموںمیں شریک ہو کر غیرت ایمانی کے جذبات کا اظہارکرتے رہے۔ ڈنمارک اور ناروے نے جب توہین آمیز خاکے شائع کئے اور اسلام کو دہشت گردی کا دین ثابت کرنے کی کوشش کی تو چاہیے تو یہ تھا کہ امریکہ و یورپ جو پوری دنیا میں نام نہاد امن کے ٹھیکیدار بنتے ہیں صلیبیوں کی اس مذہبی دہشت گردی کی مذمت کرتے مگر ایسا نہیں کیا گیا بلکہ ان کے مذہبی پیشوا بھی اس مذموم عمل کا حصہ بن گئے۔
مختلف ملکوں میں توہین آمیز خاکوںکی اشاعت کا سلسلہ شروع ہو گیا۔عیسائیوں کے مذہبی پیشواپوپ بینی ڈکٹ نے چودھویں صدی کے ایک مسیحی شہنشاہ کے الفاظ نقل کرتے ہوئے جہاد کے حوالے سے کہا کہ مذہبِ اسلام کے پیغمبر(نعوذ بااللہ) تشدد کے سوا کچھ نہیں لائے تھے بور یہ کہ اسلام تلوار کے زور پر پھیلانے کی ہدایت ‘غیر انسانی اور بدی’ کا کام تھا۔اسی طرح امریکہ میں فلوریڈا کے پادری ملعون ٹیری جونز نے (نعوذ بااللہ) اپنے چرچ میں قرآن پاک پر مقدمہ چلانے اور اسے نذرآتش کرنے کا اعلان کر دیاجس سے یہ بات ایک بار پھر کھل کر واضح ہو گئی کہ امریکی حکومت ہو یا ان کے مذہبی پیشوا’ سب کی اصل دشمنی اسلام اور مسلمانوں سے ہے۔ ملعون ٹیری جونز اور اسکے ساتھ وائن سیپ نے 2998قرآن پاک کے نسخے جلانے کا اعلان کیا تھااور دعویٰ کیاکہ چونکہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں اتنی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے تھے اس لئے اتنی ہی تعداد میں قرآن پاک نذرآتش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ملعون ٹیری جونز کے اس فیصلہ پر دنیا بھر کے مسلمانوںنے سخت احتجاج کیااور پوری دنیا میں سخت بے چینی پھیل گئی۔
ہم سمجھتے ہیں کہ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پابندی لگانا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ پابندیاں لگا کر مسلمانوں کے دل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت نہیں نکالی جاسکتی۔جب کسی ملک کا اخلاقی سطح پر زوال شروع ہوتا ہے توپھر ایسے اقدام کئے جاتے ہیں۔ایسی حرکتوں سے تحریک حرمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تحریک پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔شاید امریکہ و یور پ پابندیاںلگا کر مزید گستاخیوںکی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں مگر انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ شان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخیاںکرنے والوں کے قلم توڑ اور آنکھیں پھوڑ ڈالی جائیں گی۔ مسلمان امریکی پابندیوں کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔
America
امریکہ و یورپ چاہتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کو ان گستاخیوں کا عادی بنادیں اور وہ جب چاہیں قرآن پاک اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخیاں کرتے رہیں کوئی انہیں پوچھنے والا نہ ہو مگر یہ ان کی بھول ہے مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے مگر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیںکر سکتا۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کشمیری جہادی تنظیم لشکر طیبہ سے تعلق کی بناپر تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پابندی کا اعلان کیا ہے لیکن جس طرح ماضی میں اسے بھارتی ایماء پر کئے جانے والے اقدامات پر سخت شرمندگی کا سامنا کرناپڑا بالکل اسی طرح کی صورتحال اب پیدا ہوئی ہے۔شاید امریکیوں کو یہ بات معلوم نہیں ہے کہ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور دیگر سبھی مذہبی و سیاسی جماعتیں شامل ہیںکیا وہ ان سب جماعتوںکو دہشت گرد سمجھتا ہے؟۔ امریکی پابندیوں کے اعلان کے بعد تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کنوینر مولانا امیر حمزہ کی زیر صدارت اس فورم میں شامل مذہبی و سیاسی جماعتوں کا بھی اجلاس ہوا ہے جس میں جماعةالدعوة، جماعت اسلامی، تنظیم اسلامی، متحدہ جمعیت اہلحدیث، مجلس احرار، تحریک تحفظ قبلہ اول، تنظیم العارفین، جماعت اہلحدیث، تحریک آزادی جموں کشمیر، پاکستان واٹر موومنٹ اورفلاح انسانیت فائونڈیشن کے رہنمائوںنے شرکت کی اور امریکہ کی طرف سے تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پابندیوں کی شدید مذمت کی گئی۔
اجلاس کے اختتام پر تحریک کے کنوینر مولانا امیر حمزہ، قاری یعقوب شیخ، نذیر احمد جنجوعہ، مرزا محمد ایوب بیگ، شیخ نعیم بادشاہ، مولانا محمد یوسف احرارودیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحفظ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور مسلم لیگ (ن) بھی اس مشترکہ فورم کا حصہ ہے۔ اس لئے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ امریکہ سے دوٹوک الفاظ میں احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفیر کو واپس بھجوائے اور پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانہ بند کیاجائے۔جب تک حکومت پاکستان کی جانب سے واضح طور پر یہ پیغام نہیں دیاجاتا یہی سمجھا جائے گا کہ وہ اس مسئلہ پر بھی سیاست کر رہے ہیں۔ امریکہ کے پابندیوں کے اس فیصلہ کے خلاف عدالتوں میں بھی جائیں گے اورپورے پاکستان میں ایک بار پھر اس تحریک کو منظم کرتے ہوئے مسلمانوںکو متحد و بیدا رکریں گے۔ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف پاکستانیوں کی ہی نہیں پوری دنیاکے مسلمانوں کی تحریک ہے۔ مولانا امیر حمزہ نے بتایاکہ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا میں اس مسئلہ کو اٹھایا۔ یو این سمیت عالمی عدالت انصاف اور مسلم ممالک کے سربراہان کو خطوط بھجوائے گئے ۔ اسی طرح ”رویے میرے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ” اور ”میں نے بائبل سے پوچھا قرآن کیوں جلے” جیسی کتب لکھ کر دلیل کے میدان میں انہیں چیلنج کیا کہ وہ اس کا جواب دیں مگر وہ اس کا کوئی جواب نہیں دے سکے اور نہ ہی آئندہ کبھی دے سکتے ہیں۔
Pakistan
پریس کانفرنس کے دوران تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روح رواں قاری یعقوب شیخ نے اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ و یورپ نے پاکستان میں قانون توہین رسالت کا خاتمہ کرنے کی بھرپور کوششیں کیں تا کہ شان رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخیاں کرنے والوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے لیکن تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پلیٹ فارم سے بھر پور تحریک چلانے کے نتیجہ میں امریکہ و یورپ کی تمام تر سازشیں ناکام ہوئیں یہی وجہ ہے کہ یہ تحریک امریکہ کو کانٹے کی طرح کھٹک رہی ہے۔امریکہ ویورپ کی طرف سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلمانوں کے علاوہ دیگر غیر مذاہب کے لوگوںنے بھی اس صلیبی دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کی تاہم امریکہ ویورپ اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیںآیا۔ انڈیا بھی اس مذموم عمل میں ان کے ساتھ رہا مگر تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بھرپور جدوجہد کے نتیجہ میں بعد میں انہیںمنہ کی کھانا پڑی۔ امریکیوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ تحریک حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پابندی لگا کر اس نے خود اپنے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا سامان پیدا کر لیا ہے۔