اسلام آباد (جیوڈیسک) دارالحکومت اسلام آباد میں ماہِ رمضان کے دوران تقریباً دو ہزار پانچ سو اہلکار ڈیوٹی پر موجود رہیں گے جن میں پولیس اور رضاکار بھی شامل ہیں۔ امن و امان کی صورتحال کو بہتر رکھنے کے لیے انتظامیہ نے ایک سیکیورٹی پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت دو ہزار پانچ سو اہلکار 720 مساجد اور 39 امام بارگاہوں کے اطراف تعینات کیے جائیں گے۔
پولیس حکام، سیکیورٹی گارڈز اور رضاکاروں کو شہر کی مساجد کے باہر تعینات کیا جائے گا جو سیکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔ اس سیکیورٹی پلان کی پانچ سپرنٹنڈنٹ اور انڈیشنل ایس ایچ او نگرانی کریں گے۔ اس سلسلے میں پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز سے پولیس اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے کہ تاکہ رمضان کے مہینے میں عبادت گاہوں اور مارکیٹوں میں سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے۔
مقامی پولیس اٹیشنوں کو ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ وہ مؤثر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے عہدیداروں اور ٹریڈ یونینوں کے ساتھ رابطے میں رہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں پشہ وار بھکاریوں کے خلاف ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے گا اور انہیں عبادت گاہوں کے اطراف جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پولیس حکام کو اس سلسلے میں خصوصی طور پر تلاشی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ ایس ایس پی محمد علی نے نیکوکارہ نے مساجد میں آنے والوں کوہدایت کی ہے کہ وہ سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کریں۔