لاہور (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سانحہ لاہور کی آزادانہ تحقیقات نہ ہوئی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کلچرغنڈہ گردی کا کلچربن گیا ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں سرکاری سرپرستی میں دہشت گردی کی گئی۔
اگر ہم پاکستان میں صحیح معنی میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو اس سانحے کی آزادانہ تحقیقیت ہونی چاہیئے۔ سانحہ لاہور کی آزادانہ تحقیقیات نہ ہوئی اور اس کے ذمہ داروں کو سزا نہ دی گئی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔
ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی موجودگی میں سانحہ لاہور کی آزادانہ تحقیقات ممکن نہیں،اس کے لئے آزادانہ کمیشن بنایا جائے۔ قوم کے سامنے یہ حقیقت کھلنی چاہیئے کہ نہتے لوگوں پر کس کے حکم پر گولی چلائی گئی۔
اس بات کا بھی پتہ لگایا جائے کہ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی جاری ہے اس وقت اس طرح کے واقعت کرکے قوم کی توجہ دوسری جانب کیوں مبذول کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کا تسلسل رہنا چاہیئے لیکن ایسی جمہوریت جس کے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہئیں۔