لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس کے مجوزہ اعلامیے کی کاپی اعلامیے میں وزیر اعلیٰ شہباز شریف سمیت متعدد صوبائی وزراءاور ماڈل ٹاؤن واقعے۔
میں ملوث حکومتی مشنری کےارکان سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس کا مجوزہ اعلامیہ 5 نکات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ پر امن اور نہتے شہریوں پرظلم ،انصاف کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔
اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 سینئرجج صاحبان پر مشتمل ایسا کمیشن بنایا جائے جو وزیر اعظم سمیت ہر ایک کو طلب کرسکے۔ مجوزہ اعلامیے میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
کہ ماڈل ٹاؤن آپریشن میں ملوث تمام حکومتی مشینری کو برطرف کیا جائے اور انہیں اقدام قتل کے الزام میں گرفتار کیا جائے، شہباز شریف اور سانحے میں ملوث دیگر صوبائی وزراء بھی مستعفی ہو جائیں۔
شہباز شریف اور متعلقہ وزراءخود کو قانون کے حوالے کریں،اگر متعلقہ افراد مستعفی نہیں ہوتے تو صدر انہیں برطرف کر دیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں متاثرہ افراد کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کی جائے اور ایف آئی آر منہاج القرآن کی طرف سے درج کی جائے۔