للیانی کی خبریں 29/6/2014

llyany News

llyany News

تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرمسعود احمد بھٹی سمیت 14افراد کے قتل میں ملوث درجنوں افراد گرفتار
مصطفی آباد/للیانی(محمد عمران سلفی سے) تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرمسعود احمد بھٹی سمیت 14افراد کے قتل میں ملوث درجنوں افراد گرفتار،قتل اقدام قتل، راہزنی، منشیات فروشی،مویشی چوری، نقب زنی،سرقہ عام، قمار بازی و ناجائز اسلحہ کے مقدمات میں ملوث 500 ملزمان گرفتار، دس موٹر سائیکلیں،9کلو500گرام چرس،ایک کلو882گرام ہیروین، 1648لیٹر شراب،دس چالو بھٹیاں،75لاکھ32ہزار کا مال مسروقہ بر آمد، ڈکیتی و راہزنی کی60وارداتوں میں ملوث خطر ناک اشتہاری ملزم عارف عرف عارفی اوڑھ پولیس مقابلہ میں ساتھیوں کی فائرنگ سے جاں بحق، ضلع بھر میں سے زیادہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری پر ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ کو ڈی آئی جی شیخوپورہ رینج کی طرف سے نقد انعام و تریفی اسناد دی گئی۔ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈائون جاری، تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی شیخوپورہ ریجن ابوبکر خدا بخش و ڈی پی او قصور جواد قمر کے خصوصی احکامات کی روشنی میں ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے سماج دشمن عناصر کے خلاف چلائی گئی خصوصی مہم میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران تحریک انصاف حلقہ پی پی175کے ٹکٹ ہولڈر مسعود احمد بھٹی سمیت پانچ افراد کے قتل میں ملوث 13ملزمان،سرجدین عرف سرجا بھٹی کو بیٹے فیاض سمیت قتل کرنے والے7ملزمان ودیگر سات افراد کے قتل میں نامزد ملزمان اورایک اندھا قتل ٹریس کرکے ایک درجن سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، قتل اقدام قتل ، ڈکیتی راہزنی ودیگر مقدمات میں ملوث112 خطرناک اشتہاری،36عدالتی اشتہاری،22مقدمات میں ملوث چار ڈکیت گینگز کے28ملزمان ،چوری کی22وارداتوں میں ملوث80ملزمان، 5مویشی چور، سرقہ بالجبر کے20مقدمات ٹریس، قمار بازی میں ملوث22ملزمان ودیگر جرائم میں ملوث500سے زائد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جا چکا ہے، جبکہ ملزمان کے قبضہ سے ایک کلو882گرام ہیروئن،9کلو500گرام چرس،1648لیٹر شراب،10چالو بھٹیاں، 10موٹر سائیکلیں، 5کلاشنکوفیں، 2رائفل، 2بندوق، 26پسٹل، 124کارتوس، 75 لاکھ 32 ہزار روپے کا مال مسروقہ بر آمد کیا گیا، قصور میں دہشت کی علامت 60 مقدمات میں ملوث
جبکہ11مقدمات میں اشتہاری ملزم عارف عرف عارفی اوڑھ ڈاکیت گینگ کا سرغنہ ساتھیوں کے ہمراہ ڈکیتی کرکے فرار ہو رہا تھا کہ ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے ناکہ بندی کرکے گھیرا ڈال لیا تھا کہ پولیس اور ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ شروع ہو گئی جس میں عارف عرف عارفی اوڑھ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا، ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے اپنی تعیناتی کے دوران علاقہ میں سب سے زیادہ اشتہاریوں کے علاقے دفتوہ میں پولیس چوکی کے قیام کا اہتمام کیا جس کی وجہ سے دفتوہ میں جرائم میں واضع کمی اور اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے بھی پولیس تھانہ مصطفی آباد کو واضع کامیابی ملی، جرائم پیشہ افراد کی بیغ کنی کیلئے ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ کا شمار ضلع کے جرات مند ایس ایچ اوز میں ہوتاہے،عوام اپنی فریاد لیکر جب بھی تھانے میں جائیں تو اکثر ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ اپنے آفس میں عوام کو انصاف کی فراہمی کیلئے پر عزم نظر آتے ہیں ، ان کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ عوام کو انصاف ان کی دہلیز پر فراہم کیا جائے، ان کی تعیناتی کی وجہ سے تھانہ مصطفی آباد کی حدود میں جرائم کرنے والے اکثر افراد جیل جا چکے ہیں اور متعدد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور کئی جرم کی دنیا چھوڑ چکے ہیں۔ تھانہ مصطفی آباد 50کے قریب دیہات پر مشتمل علاقہ ہے جس کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس تھانہ مصطفی آباد میں منظوری نفری کی تعداد 45ہے جبکہ موجودہ نفری کی تعداد25ہے، جن میں سے دو محرر، دو ڈائری والے،دو سنتری،ایک کمپیوٹر آپریٹر جبکہ50دیہات کو کنٹرول کرنے کیلئے7ملازمین بچتے ہیں، پولیس رول کے مطابق12افراد پر ایک کانسٹیبل تعینات ہونا چاہئے،نفری کی کمی کے باوجود ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ کو ڈی آئی جی شیخوپوری ریجن خدا بخش ابوبکر نے نقد انعام و تریفی اسناد دی گئی ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے صحافیوں کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنا اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے، منشیات فروشوں، قمار بازوں اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری میرا مشن ہے نفری کی کمی کے باوجود موجودہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اپنی کارگردگی کومزید بہتر بنائیں گے،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی تقریر اور 4 مطالبات سے حکومت بکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی تقریر اور 4 مطالبات سے حکومت بکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے جس کی بنیادی وجہ پرویز رشید کی حقیقت سے ہٹ کر مفروضوں پر بات اور عمران خان پر بے بنیاد الزامات اور گمراہ کن پریس کانفرنس ہے ، دھندلی کا الزام تو میاں صاحب نے بھی لگایا تھا ، عمران خان نے جن4 حلقوں کا مطالبہ کیا تھا اگر ن لیک انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی تو پھرسٹے آرڈر کیا لیا گیا ہے اس کا جواب دینے کی بجائے خوف زدہ حکومتی وزرا عمران خان کے خلاف گھٹیا قسم کی بیان بازی کر رہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تحریک انصاف اور عمران خان کی مقبولیت عوام میں بڑرہی ہے ، ان خیالات کا اظہار سینئر رہنماء تحریک انصاف حاجی سیف اللہ طاہر مغل نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ایک میڈیا گروپ بیرونی ایجنڈے کے تحت پاکستانی سرحدوں کی محافظ بہادر آرمی اور عمران خان کے خلاف کیمپین کرتا رہا ہے اس میں بھی حکومت کا ہاتھ ہے جو انتہائی شرمناک عمل ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اور میڈیا گروپ کی آپس میں یہ سب ملی بھگت تھی ، عمران خان کے خلاف بیان دینے والے دھندلی شدہ الیکشن سے بننے والی حکومت کے چند نااہل وزرا کا قد عمران خان کے مقابلے میں چیونٹیوں کے برابر بھی نہیں ہے ،پاکستانی عوام جانتی ہے کون عوام کے ساتھ جھوٹ بالتا ہے اور کون سچ ،انشااللہ پاکستانی نوجوان اپنے قائد عمران خان کے ساتھ مل کر نیا پاکستان بنائیں گے کیونکہ تحریک انصاف کی جدوجہد ملک کے لیے ہے کسی کی ذات کے لیے نہیں ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بچوں کے ساتھ جنسی ذیادتی کے خاتمے کے لئے مئوثر قانون سازی کو یقینی بنایا جائے
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)بچوں کے ساتھ جنسی ذیادتی کے خاتمے کے لئے مئوثر قانون سازی کو یقینی بنایا جائے۔بچے اس ملک کا مستقبل ہیں، ان کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کرنا اور ان کی ترقی کو یقینی بنانا ہم سب کا فریضہ ہے۔ میڈیا ،سول سوسائٹی ،وکلاء و دیگر اادارے مل جْل کر بچوں کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار چائلڈ رائٹس موومنٹ پنجاب کے فوکل پرسن نذیر احمد غازی اورگْڈ تھنکرزآرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو وقاص عابد ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نے للیانی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے میڈیا کو بتایا کہ ضلع قصورمیں گزشتہ برس سال 2013 میں 21ایسے مقدمات درج ہوئے جن میں 04سال سے لے کر 09 سال کے معصوم بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اسی طرح سال 2014میں بھی کئی مقدمات دیکھنے میں آئے ہیں۔جو کہ پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ چائلڈ رائٹس موومنٹ پنجاب اور سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے مشترکہ مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے ساتھ ذیادتی کے خاتمے کے لئے درکار قانون سازی اور اس کے عملدآمد کے مو ثر نظام کی تشکیل کے لئے پنجاب حکومت تمام شراکت اداروں اور چائلڈرائٹس موومنٹ کے ساتھ مشاورت سے ٹھوس اقدامات اُٹھا ئے۔ بچوں کے ساتھ جنسی ذیادتی کے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعدادانتہائی تشویش کا باعث ہے۔پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے آرٹیکل 25-A کے مطابق کام کرنے والے بچوں پرمفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے قانون کا اطلاق عمل میں لایا جائے۔قوانین کوتکنیکی مہارتوں کی فراہمی اور بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی چھوٹے بچوں کی مشقت میں کمی لا سکتی ہے۔ بچو ں کے ساتھ نا انصافی اورمشقت کے خاتمے کے ساتھ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرکے ایک خوشحال پاکستان کی طرف جایا جا سکتا ہے