قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں صدارتی محل کے باہر 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں پولیس آفیسر ہلاک جبکہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے تاہم حملے میں صدرعبدالفتح السیسی محفوظ رہے۔
مصری صدارتی محل کے باہر یکے بعدیگرے بم پھٹنے کے نتیجے میں اعلی پولیس افسر ہلاک اور 3 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے صدارتی محل کی سیکیورٹی سخت کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق صدارتی محل کے قریب نصب بم پھٹنے سے 3 خاکروب زخمی ہوگئے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ ایک اور ملنے والا بم ناکارہ بنا رہا تھا کہ اس دوران بم زود دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں پولیس کرنل ہلاک اور 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بم دھماکے عسکریت پسند گروہ اجناد مصر کی جانب سے کیا گیا جبکہ گزشتہ روز تنظیم کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ صدارتی محل کے اطراف بم نصب کئے جائیں گے جس میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جائے گا جبکہ اس سے قبل جنوری میں بھی تنظیم کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر عبدالفتح السیسی صدر بنے تو حکومت اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی ملک کے مختلف حصوں میں شرپسندوں کی جانب سے دھماکے کئے گئے جس میں 8 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ نومنتخب مصری صدر عبدالفتح السیسی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان پر کیا گیا یہ پہلا حملہ ہے۔