لاہور (جیوڈیسک) شان مسعود نے کہا ہے کہ مجھے کچھ مختلف بننا ہے اور اس کے لیے سخت محنت کر رہا ہوں۔ جب مجھے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پلیئنگ الیون سے باہر کیا گیا تو بہت دلبرداشتہ تھا۔
ابوظہبی میں موجود وقار یونس نے سمجھایا کہ ان کے ساتھ نا انصافی ضرور ہوئی ہے مگر اب دو راستے ہیں یا تو آپ کسی کونے میں بیٹھ کر روتے رہو یا پھر محنت ڈبل کر دو۔
میں نے محنت کا راستہ اختیارکیا ہے اور اب ٹیم کی ضرورت بن کر دکھاوں گا۔ جرمن خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شان نے بتایا کہ اب میں اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی لاوں گا جس کا ہمارے اوپنرز میں فقدان رہا ہے۔
شان مسعود جو عمران خان، ماجد خان اور عبدالحفیظ کاردار کے بعد پاکستان کے چوتھے ایسے کرکٹرز ہیں جن کی کرکٹ، تعلیم کے ساتھ برطانیہ میں پروان چڑھی۔ کہتے ہیں کہ یونس خان ان کے لیے رول ماڈل ہیں جبکہ الیسٹر کک کی بیٹنگ دیکھنے کا انہیں ہمیشہ سے شوق رہا ہے۔ مزید کہا ہے کہ ٹی ٹونٹی کا دور ہے لیکن آج بھی میری پہلی ترجیح ٹیسٹ کرکٹ ہے۔ کپتان مصباح الحق اور یونس خان نے پاکستانی ٹیم کا ماحول بہت اچھا رکھا ہے۔
لاہور کے تربیتی کیمپ کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے شان نے کہا کہ کیمپ میں شرکت کر کے میری فٹنس میں زمین آسمان کا فرق آیا ہے۔ اس کیمپ کی اہمیت کا اندازہ آئندہ ماہ سری لنکا کے مشکل دورے میں سب کو ہو جائے گا۔