چین کے ایک سینئر فوجی اہلکار پر رشوت لینے کا الزام

General Show kayhu

General Show kayhu

بیجنگ (جیوڈیسک) جنرل شو کائہو چین کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز کمیٹی کے رکن ہوا کرتے تھے، لیکن اب انھیں کورٹ مارشل کے لیے فوجی وکلا کے حوالے کر دیا جائے گا۔ خیال ہے کہ انھیں کئی ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کیا گیا ہے۔

مبصرین کے خیال میں یہ چین میں گذشتہ کئی سالوں میں اب تک کا سب سے بڑا فوجی سکینڈل ہو سکتا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے پولِٹ بیورو کی میٹنگ کے بعد ہی جنرل شو کائہوکو کمیونسٹ پارٹی سے نکالنے اور انھیں فوجی وکلا کے حوالے کرنے کے فیصلے کی منظوری دی ہے۔

جنرل شو کائہوکے خلاف تحقیقات کی افواہیں کافی عرصے سے گشت کر رہی تھیں اور کئی لوگوں کا خیال تھا کہ خراب صحت کی وجہ سے شاید وہ کارروائی سے بچ جائیں گے۔تاہم اب جنرل کائہو کے خلاف اس کارروائی کو بدعنوانی کے خلاف حکومت کی جنگ کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔