انڈین رکن اسمبلی نے ریپ کی دھمکی پر معافی مانگ لی

Tapas Paul

Tapas Paul

کلکتہ (جیوڈیسک) ہندوستانی رکن قومی اسمبلی نے ایک ویڈیو میں اپنے سیاسی حریف کی رشتہ دار خواتین کو ریپ کی دھمکی دینے کے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے جو کچھ کہا وہ بہت بڑی غلطی تھی۔

آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے ٹپاس پال نے منگل کو اپنے ان ریمارکس کا اعتراف کیا، جبکہ اس سے قبل انہوں نے اس بات کو مسترد کر دیا تھا کہ انہوں نے ریپ کی دھمکی دی تھی۔

پچپن سالہ ٹپاس پال کے مطابق ‘میرے پاس معذرت کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ جو کچھ ہوا وہ ایک بہت بڑی غلطی اور سراسر بے حسی تھی’۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ سب نہیں ہونا چاہیٔے تھا اور میں اس بات کا یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا’۔

حالیہ دنوں ہندوستان میں ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات میں تسلسل کے باعث عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ رواں سال مئی کے آخر میں ایک ٹیلی فون کال میں پال نے اپنے سیاسی حریف کو کہا تھا کہ ‘اگر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے ہمارے ساتھیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی تو میں یہ برداشت نہیں کروں گا اور اپنے ساتھیوں کو اجازت دوں گا کہ وہ تمہاری خواتین کا ریپ کریں۔’

ٹپاس پال کی یہ فون کال ٹیپ کرلی گئی تھی، جسے بعد میں منظرِ عام پر لایا گیا۔ پال کے ان الفاظ کی شدید مذمت کی گئی۔ یہاں تک کہ مغربی بنگال میں اکثریت کی حامل اور ہندوستانی پارلیمنٹ کی چوتھی بڑی پارٹی ترنمول نے بھی ٹپاس پال کے ریمارکس کی شدید مذمت کی۔

پارٹی ترجمان ڈیریک اوبرائن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘پال نے جو کچھ کہا ہم اُس کی حمایت ہرگز نہیں کرتے’۔ اوبرائن کے مطابق پارٹی کے سربراہ اور مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ ممتا بنیر جی بھی پال کے ان ریمارکس پر حیران ہیں۔

ٹپاس پال کلکتہ فلم انڈسٹری کے ایک نچلے درجے کے اداکار بھی ہیں، انہوں نے اپنے اس بیان کے اثرات کو یہ کہہ کو زائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ ان کے الفاظ کا غلط مطلب لیا گیا ہے۔ پال نے منگل کو بی بی سی کو بتایا کہ ‘میں نے لفظ ریپ نہیں کہا۔ میں نے لفظ ریڈ استعمال کیا۔ یعنی ہمارے ساتھی، تمھارے آدمیوں اور جگہوں پر ریڈ کریں گے، جس میں خواتین اور بوڑھے بھی شامل ہوں گے’۔

دوسری جانب ٹپاس پال کی بیوی نندنی کا بھی کہنا ہے کہ ٹپاس اُس وقت قابو سے باہر تھے۔ کلکتہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نندنی نے کہا کہ ‘بحیثیت ایک رکن پارلیمنٹ پال نے جو کچھ کہا وہ درست نہیں تھا ور مجھے اس سے بہت خوف محسوس ہوا’۔ نیشنل کمیشن فار وومن کی صدر ماماتا شرما کے مطابق پال کی پوزیشن اب برقرار نہیں ہو سکتی۔