لاہور (جیوڈیسک) جوڈیشل ٹریبیونل نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں زخمی ہونے والے افراد کو طلب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب، سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور دیگر ذمہ داروں پر متاثرین کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے ایک رکنی ٹریبیونل کے جج جسٹس علی باقر نجفی کے سامنے جناح ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر روف پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
سماعت کے دوران چشم دید گواہ منہاج القرآن کے وکیل آفتاب باجوہ نے کمیشن کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ جب کمیشن کسی گناہ گار کو سزا ہی نہیں دے سکتا ہے تو اس کی کارروائی غیر قانونی ہے۔
اس پر ٹریبیونل نے جواب دیا کہ وہ کسی کو سزا دینے سے متعلق اور اپنے اختیارات کے بارے میں بتانے کا پابند نہیں ہے اور اگر آپ کو انکوائری کمیشن کے وجود پر اعتراض ہے تو یہاں پر بحث کیوں کررہے ہیں۔
جسٹس باقر نے ریمارکس دیے کہ فاضل ٹریبیونل نے ایڈیشنل آئی جی پنجاب کو ہدایت دی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی انویسٹیگیشن کی ایک تحریری رپورٹ جمع کروائیں۔