نئی دہلی (جیوڈیسک) حالیہ رپورٹ کے مطابق خود کو جمہوریت کا علمبردار اور سب سے بڑا سیکولر ملک کہلوانے والے بھارت میں سالانہ ایک لاکھ سے زائد افراد خودکشی کرتے ہیں۔
بھارت کے حکومتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بھارت میں ایک لاکھ 34 ہزار 799 افراد نے خودکشی کی جبکہ 2003 میں یہ تعداد ایک لاکھ 10 ہزار 851 تھی، 2013 میں خودکشی کا سب سے زیادہ تناسب ریاست مہاراشٹرا، تامل ناڈو، مغربی بنگال، آندھرا پردیش اور کرناٹکا میں رہا اور خودکشی کرنے والوں کی کل تعداد میں سے 53 فیصد افراد نے ان ریاستوں میں خودکشی کی، ریاست مہاراشٹرا میں 2013 کے دوران 16 ہزار 622، تامل ناڈو میں 16 ہزار 601، آندھرا پردیش میں 14 ہزار 607، مغربی بنگال میں 13 ہزار 55 اور ریاست کرناٹکا میں 11 ہزار 266 خودکشی کے واقعات سامنے آئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گھریلو مسائل اور بیماری بھارت میں خودکشی کی سب سے بڑی وجوہات ہیں جبکہ بے روزگاری، قرضہ ادا نہ کر پانا اور منشیات جیسی وجوہات بھی خودکشی کا سبب بن رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں خودکشی کرنے والوں میں بڑا تناسب مردوں کا ہے جو گھریلو پریشانیوں اور روز کے لڑائی جھگڑوں کے باعث خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور اس طرح کی زندگی پر خودکشی کو ترجیح دیتے ہیں۔