لداخ (جیوڈیسک) بدھوں کے روحانی پیشوا اور تبت کے بیدخل رہنما دلائی لامہ نے میانمار اور سری لنکا میں مسلمانوں کے خلاف تشدد روکنے کی اپیل کی ہے۔
دلائی لامہ نے 79ویں سالگرہ پر اپنے ہزاروں پیروکاروں سے خطاب میں کہا کہ بدھ مت کے ماننے والے دونوں اکثریتی ملکوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
بدھوں کے روحانی پیشوا کا کہنا تھا کہ میں بدھ مت کے ماننے والوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کسی بھی قسم کا جرم کرنے سے قبل یہ سوچ لیا کریں کہ اس کے بعد ان کے بارے میں کیا تاثر قائم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدھا نے ہمیشہ محبت اور ہمدردی کی تبلیغ کی تھی، اگر آج بدھا ہوتے تو وہ مسلمانوں کو بدھ مت کے ماننے والے حملہ آوروں سے محفوظ رکھتے۔
یاد رہے کہ 2012 میں مسلمانوں کے خلاف میانمار میں بڑے پیمانے پر تشدد کی لہر نے جنم لیا تھا جس میں بدھ مت کے ماننے والوں کے حملوں میں سیکڑوں مسلمان مارے گئے تھے۔ گزشتہ ماہ سری لنکا میں مسلمانوں کے خلاف حملوں کے دوران چار مسلمان ہلاک ہوئے تھے جبکہ ان کی دکانوں سمیت ہزاروں املاک کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔
دلائی لامہ نے اپنی سالگرہ لداخ میں اپنے گھر میں منائی یاد رہے کہ نوبل انعام یافتہ تبتی رہنما طویل عرصے سے اپنے ملک سے بیدخل ہیں، دلائی لامہ چین کے زیر انتظام تبت کی خود مختاری کے خواہاں ہیں۔تقریب میں ہالی ووڈ کے اداکار فلم اسٹار رچرڈ ٹیفنی نے بھی شرکت کی۔