عبداللہ عبداللہ کا انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ

Abdullah Abdullah

Abdullah Abdullah

افغانستان (جیوڈیسک) افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے منگل کے روز انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کردیا ہے۔

عبداللہ نے یہ دعویٰ کابل میں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران کیا جو ان سے ‘ متوازی حکومت’ کا مطالبہ کررہے تھے۔ عبداللہ نے کہا ‘ہم عوام کے ووٹوں کا احترام کرتے ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ ہم کامیاب رہے۔’

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے کہ ہم غلط تنائج کا قبول کرلیں گے۔ ان کی تقریر سے قبل صدر حامد کرزئی کی بڑی سی تصویر کو عبداللہ کے حامیوں کی جانب سے پھاڑ دیا گیا۔

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ابتدائی نتائج اشرف غنی کے حق میں قرار دیے جارہے ہیں جس کے باعث عبداللہ کے حامیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ تنازعہ کے نتیجے میں افغانستان میں لسانی فسادات کو خدشہ پیدا ہوگیا ہے جو خانہ جنگی کی صورت اختیار کرسکتی ہے۔

تاہم عبداللہ نے اس موقع پر عوام کو اتحاد برقرار رکھنے پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان اس وقت مشکل انتقال اقتدار کے عمل سے گزرہا ہے۔ ‘ہم افغانستان کی تقسیم نہیں چاہتے، ہم قومی اتحاد و وقار برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم خانہ جنگی بھی بھی خلاف ہیں۔’

اس سے قبل امریکا کی جانب سے عبداللہ کی ‘متوازی حکومت’ پر سخت بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایسی کسی صورت حال میں افغانستان بین الاقوامی امداد کھو بیٹھے گا۔