وفاقی اور صوبائی محصولات کو ضم اور ٹیکس نظام سادہ بنانے کا فیصلہ

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ شرائط پوری کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو ضم و یکجا کرکے ٹیکسوں کے نظام کو سادہ بنانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق جون 2015 تک وفاقی و صوبائی ٹیکسوں کو مربوط و یکجا بنانے کے علاوہ ٹیکس پروسیجرز کو سادہ و اسٹریم لائن کیا جائے گا، اس کے علاوہ آٹومیٹڈ ٹیکس سسٹم کا دائرہ کار صوبائی سطح پر ٹیکس وصولیوں تک بڑھایا جائے گا اور آٹومیٹڈ سسٹم کے ذریعے وفاق اور صوبائی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان رابطے کو فروغ دیا جائے گا، اس کے علاوہ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولمپنٹ سیس (جی آئی ڈی سی)کو 100 فیصد کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے سے ہی جی آئی ڈی سی کی وصولی ہو گی۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ جون 2015 تک عوام کو اپنے متعلقہ ضلع میں موٹر وہیکل ٹیکس جمع کرانے کی بھی سہولت دی جائے گی اور نیشنل بینک آف پاکستان کی 12 آن لائن بااختیار برانچز کے ذریعے تمام ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی اورنیشنل بینک آف پاکستان کی ان 12 آن لائن برانچز کے ذریعے آن لائن رجسٹریشن سسٹم کو نیشنل بینک آف پاکستان سوک سینٹر کراچی کے مین سرور کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔

دستاویز کے مطابق پروفیشنل ٹیکس کے لیے ڈیمانڈ چالانوں کی بھی 100 فیصد کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی اور یہ ڈیمانڈ چالان بھی کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے جمع ہوں گے، اس کے علاوہ جون 2015 تک پراپرٹی ٹیکس کو بھی مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔