مقبوضہ کشمیر: گرفتاریوں، گھر گھر تلاشی کے خلاف احتجاج، فریدہ بہن جی کا 6 کارکنوں سمیت 15 جولائی تک ریمانڈ

Occupied Kashmir

Occupied Kashmir

سرینگر (جیوڈیسک) یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر 13 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی ،حریت کانفرنس جے کے کے رہنما شبیر احمد شاہ نے 3 جولائی 1931 کے شہدا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے 13 جولائی کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی لوگوں سے اپیل کی ہے۔

علی گیلانی نے کہا کہ شہدا کا مشن ابھی تشنہ تکمیل ہے اور کشمیریوں کی موجودہ جدوجہد آزادی اسی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 31 کی تحریک صرف شخصی راج اور اس کے مظالم کے خلاف ہی بغاوت نہیں تھی بلکہ وہ اسلامی شعائر کی توہین کے خلاف جاری کی گئی ایک جدوجہد تھی۔

مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ہاتھوں بلا جواز گرفتاریوں اور بھارتی فورسز کی جانب سے گھر گھر تلاشی کارروائیوں کے خلاف ہزاروں مشتعل افراد کا شدید احتجاج، سنگباری اور دیگر الزامات پر حریت کانفرنس کی اکائی ماس موومنٹ کی سربراہ فریدہ بن جی کو 6 کارکنوں سمیت 15 جولائی تک پولیس ریمانڈ میں دے دیا گیا۔

نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ اگر مسلمانان جموں و کشمیر کے اثاثوں کو سرکاری قبضے سے آزاد کر کے ان کا دیانتدارانہ استعمال کیا جائے تو نہ صرف مسلمان بلکہ ریاست کے ہر باشندے کی تعلیمی اور صحت کی ضروریات کو اس حد تک پورا کیا جا سکتا ہے کہ انہیں حکومت کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے نجات مل جائے گی۔

شیوز پٹن میں ایک عوامی وفد سے خطاب کرتے ہوئے نعیم خان نے کہا کہ مسلمانان ریاست کو ان کے اثاثے لوٹا کر اگران کو پیشہ وارانہ طریقوں سے استعمال کیا جائے تو اتنی آمدن فراہم ہو گی جس سے پوری ریاست کے رہنے والے مسلمانوں کو معیاری تعلیم اور صحت سے متعلق سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔