لاہور (جیوڈیسک) اوگراکی منظوری کے بغیر ہی مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایل پی جی کی قیمت 20 روپے فی کلو تک بڑھا دی غریب صارفین کی پہنچ سےنسبتاًً سستی ایل پی جی بھی دور ہونے لگی ڈیلرز نے اضافے کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا۔
ایل پی جی کو متوسط اور غریب طبقہ متبادل فیول کے طور استعمال کرتا ہے۔ خاص طور پر رکشا اور چھوٹی کمرشل سواری کے لیے تو ایل پی جی لازم ہو کر رہ گیا تھا۔
مگراسے بھی مہنگا کر کے ان سے دور کیا جارہا ہے۔ رکشا والوں کا کہنا ہے کہ وہ 70 روپے کلو والی گیس 120 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ ایل پی جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے۔
کہ اوگرا کی منظوری کے بغیر ایل پی جی کی قیمت بڑھانا غیر قانونی ہے مارکیٹنگ کمپنیاں کروڑوں روپے کمانے پر تلی ہوئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اوگرا کی چشم پوشی کے باعث سستی ایل پی جی مہنگی بیچی جارہی ہے۔ حکومت مصنوعی مہنگائی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے قیمتوں کو واپس لائے۔