غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ غزہ پر سفاکانہ کارروائیاں مسلسل چھٹے روز بھی جاری ہیں، ہفتے کو اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 18 فلسطینی جاں بحق ہوگئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 157 ہوگئی۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقے “تفاح” کے قرب و جوار پر حملہ کیا، حملے میں ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا۔
حملے کے نتیجے میں مزید 18 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق تازہ حملے حماس کی جانب سے اسرائیلی شہر تل ابیب پر راکٹ داغے جانے کے ردعمل میں کیے گئے ہیں۔اسرائیل فوج کی جانب سے جنوبی غزہ کے رہائشی افراد کو وارننگ جاری کی گئی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے پیش نظر فوری طور پر علاقہ خالی کردیں۔
دوسری جانب لبنان سے داغے جانے والے دو راکٹ شمالی اسرائیل میں گرے ہیں، تاہم ان حملوں میں کسی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق یہ راکٹ اسرائیل کے ساحلی علاقے نحاریہ کے غیر آباد علاقے میں گرے، جس کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی۔
ادھر اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے غزہ میں فلسطینی ہلاکتوں میں اضافے کے بعد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے ایک متفقہ بیان میں کشیدگی کو ختم کرنے، امن کو بحال کرنے اور امن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔