عدالت نے بھتہ خوری کے3 مجرموں کو قید اور جرمانے کی سزا سنا دی

Extortion

Extortion

کراچی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو نے بھتہ خوری کے الزام میں ملوث 3 ملزمان کے مقدمے میں سرکاری وکیل شاہد محمور آرائیں کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد جرم ثابت ہونے پر عبدالحفیظ اور ریاض احمد کو جرم ثابت ہونے پر7سال قید اور فی کس 20 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔

جرمانے کی عدم ادائیگی پر مجرموں کو مزید 6 ماہ جیل میں رہنا ہوگا جبکہ شریک مجرم الطاف حسین کوبھتہ خوری اور اسلحہ ایکٹ کے الزام میں جرم ثابت ہونے پر 14 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

مجرم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید ایک سال قید بھگتنا ہو گی، استغاثہ کے مطابق مجرموں نے اپنے مفرور ساتھی کے ہمراہ جو کھیوگوٹھ کے علاقے میں واقع فارم ہاؤس کے مالک سے 50 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔

بعدازاں فارم ہاوس کے ملازم نے تھانہ میمن گوٹھ میں رپورٹ درج کرائی پولیس نے مذکورہ ملزمان کو ہوٹل میں موجود مدعی محمد آصف کی نشاندہی پر گرفتارکرلیا تھا ، سزا یافتہ مجرم الطاف حسین سے پولیس نے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

اس کے خلاف سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت الگ مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا، دوران سماعت 2 چشم دید گواہوں نے مجرموں کو شناخت کیا دیگر گواہوں کے بیانات نے بھی استغاثہ کے الزام کی تصدیق کی تھی ، مجرموں کے خلاف تھانہ میمن گوٹھ میں مدعی محمد آصف کی مدعیت میں مقدمہ درج تھا۔