صنعا (جیوڈیسک) یمن میں حکومت مخالف قبائلیوں نے ملک کی اہم تیل پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا، جس کے بعد ملک میں آئل فیلڈ سے ایکسپورٹ ٹرمینل تک تیل کی فراہمی معطل ہو گئی۔
یمن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے بتایا کہ قبائلیوں نے صوبہ معارب کے علاقے حباب میں صبح کے وقت حملہ کیا اور تیل پائپ لائن کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس علاقے میں قبائلی تیل کی آمدنی میں زیادہ حصہ مانگنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق قبائلیوں کو القاعدہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ پائپ لائن تباہ ہونے سے بحیرہ احمر کے کنارے واقع راس عیسیٰ ایکسپورٹ ٹرمینل کو تیل کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔ تباہ ہونے والی پائپ لائن کے ذریعے ایکسپورٹ ٹرمینل کو ایک لاکھ بیرل تیل یومیہ فراہم کیا جاتا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 320 کلو میٹر طویل پائپ لائن کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے اور اس کی بحالی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔دریں اثنا القاعدہ جنگجوؤں نے صوبہ حضر موت میں ایک شخص کو کالا جادو کرنے کے الزام میں قتل کر دیا۔ مقامی حکام کے مطابق حسین الجعفری نامی شخص کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ گھر جا رہا تھا۔