کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی نظام ملک کے کام نہیں آرہا ، اس وقت ملک کواچھے خاصے وقت کے لیے ایسے عبوری سیٹ اپ کی ضرورت ہے جسے آرمی کی بھرپور حمایت حاصل ہو۔
خبرایجنسی کوانٹرویو میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا کہ عوام نے پیپلز پارٹی کو آزمایا جو ڈیلیور کرنے میں فیل ہو گئی اوراب ن لیگ بھی کچھ خاص کارکردگی پیش نہیں کررہی ، پرویز مشرف عمران خان سے بھی زیادہ پرامید نہیں ۔
انکا کہنا ہے کہ آپ پاکستان میں جتنے چاہیں انتخابات کروالیں یہی لوگ ہر بار منتخب ہوکر آجاتےہیں ، پرویز مشرف کا ماننا ہے کہ پاکستان کو اس وقت اچھے خاصے عرصے کے لیے ایسے عبوری سیٹ اپ کی ضرورت ہے جسے آرمی کی بھرپور حمایت حاصل ہو۔
پرویز مشرف نے کہا کہ اب پاکستان میں ملٹری ٹیک اوور کا وقت گزر چکا ، تاہم انہوں نے طاہر القادری کی تحریک کی حمایت کی ، ساتھ ہی پرویز مشرف نے کہا کہ جب تک پاکستان کے مدرسے اسکول سسٹم سےہم آہنگ نہیں ہوتے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتا۔
پرویز مشرف نے فخریہ انداز میں کہا کہ انہوں نے مدرسوں کے خلاف چند سخت اقدامات اٹھاکر ان کے نصاب میں ترامیم کیں اور انہيں موجودہ حالات سے ہم آہنگ کیا۔ پرویز مشرف نے پاکستان کی ساکھ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا نے پاکستان کو آن ارائیول ویزہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ان کے الفاظ تھے کہ اب یہ ٹائم آگیا ہے کہ سری لنکا ہمارے ساتھ یہ کررہا ہے، جب کہ خود سری لنکا کو دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے انہوں نے اپنے دور حکومت میں مدد فراہم کی تھی۔
پرویز مشرف نے اشارہ دیا کہ ان کی دوسری کتاب بھی تیاری کےمراحل میں ہے جس میں وہ مزید انکشافات کريں گے تاہم اسکے لیے انہیں اپنے خلاف چلنے والے غداری کے مقدمے کے خاتمے کاانتظار ہے، جبکہ کتاب کا کافی کام مکمل ہو چکا ہے۔