کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں رواں سال جنوری سے ابتک 92 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں،جبکہ دہشت گردوں کےخاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی میں جب دہشت گرودں نے قانون کو چیلنج کیا اور اغواء براَئے تاوان کی وارداتیں بڑھنے لگیں تو آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، پولیس اور رینجرز کے ساتھ ساتھ حساس اداروں کے اہلکاروں نے بھی اس میں مدد کی ۔ 20 مقامات کو حساس قرار دے کر کاروائی کا آغاز کیا گیا، لیاری، بلدیہ، منگھو پیر، قائد آباد اور دیگر حساس علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا۔
کئی علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔پولیس کے اعددوشمار پر نظر ڈالیں تو جنوری سے ابتک 92 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے۔ ان میں 50 سپاہی، 16 ہیڈ کانسٹیبل، 9 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 13 سب انسپکٹرز، 3 انسپکٹر زاور ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم شامل ہیں۔
آپریشن میں شریک پولیس جوانوں کا کہنا ہے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے گا۔