اسلام آباد (جیوڈیسک) اس بات کو امکان نہیں ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بیٹے ڈاکٹر ارسلان افتخار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ب فارم) کی کاپی حاصل کر سکیں گے۔ آج بروز منگل وہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے دفتر اس مقصد کے لیے جائیں گے۔
ڈاکٹر ارسلان افتخار جو پہلے ہی پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کرچکے ہیں، عمران خان کے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی ایک کاپی حاصل کرنے کی درخواست کے ساتھ نادرا کے ہیڈکوارٹر جائیں گے۔
نادرا کے ایک سینئر اہلکار سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ نادرا کسی شخص کے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کو ایک غیر متعلقہ فرد کو جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اس فیملی کا سربراہ یا اس کا کوئی رکن ہی اس سرٹیفکیٹ کی نقل حاصل کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر ارسلان افتخار کی جانب سے اس درخواست کے جمع کرانے کا مقصد اس حوالے سے ثبوت اکھٹا کرنا ہے کہ عمران خان نے مبینہ طور پر اپنے کاغذاتِ نامزدگی میں حقائق پر پردہ ڈال رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے ان کے والد پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 2013ء کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا تھا، اور ڈاکٹر ارسلان افتخار کی بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ کے چیئرمین کے عہدے پر تقرری اس کے اجر کے طور پر کی گئی تھی۔ ارسلان افتخار کا یہ اقدام اس الزام کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
ڈاکٹر ارسلان افتخار الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی کی ایک نقل پہلے ہی حاصل کرچکے ہیں۔
2007ء میں عمران خان کے خلاف دائر کیے گئے ریفرنسز کی ایک نقل حاصل کرنے کے لیے جمع کرائی گئی ان کی ایک اور درخواست ابھی کارروائی کی منتظر ہے۔