پشاور (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے وزیر اعظم کے نام لکھے خط میں بقایاجات کی ادائیگی ، بجلی کی پیداوار ، تقسیم اور اثاثہ جات صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر دیا ، صوبے کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے خط میں گیارہ مطالبات پیش کئے گئے ہیں ، پرویز خٹک نے خیبر پختونخوا کو تیرہ سو کے بجائے دو ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، کھلے خط میں کہا گیا ہے۔
کہ وفاقی حکومت صوبے کو ایک سو چونتیس ارب کے بقایا جات بھی ادا کرے۔ خط کے متن میں بجلی کی پانچ سو میگاواٹ پیداوار کیلئے صوبے میں پیدا ہونے والی گیس استعمال کرنے کی اجازت بھی مانگی گئی ہے۔
کھلے خط میں بجلی کی پیداوا ر، تقسیم اور اثاثہ جات صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاق بجلی کے خالص منافع کے چھ ارب روپے بھی ادا کرے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے دوسرے صوبوں میں تعینات ایف سی کو خیبر پختونخوا واپس بھجوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ شدت پسندی کے شکار صوبے کو آفت زدہ قرار دیا جائے ، دس لاکھ آئی ڈی پیز کی مدد کیلئے معاونت بھی کی جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے صوبے کے دریاؤں پر آبپاشی کا نظام تعمیر کیا جائے۔