اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان سونامیوں، طوفانوں اور بحرانوں کیلئے دیارغیر میں چندہ جمع کرنے کی بجائے متاثرین شمالی وزیرستان آپریشن اور اپنے فلاحی اداروں کیلئے جھولی پھیلائیں جو ان سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔
پہلے طاہرالقادری فلاحی اور خیراتی منصوبوں کے نام پر جمع اربوں کے چندے بلٹ پروف گاڑیوں اور سیاسی مہم جوئی پر خرچ کررہے ہیں، اب وہی کام عمران خان نے بھی شروع کر دیا ہے۔ اس خبر پر کہ عمران خان لندن میں سونامی مارچ کیلئے چندہ جمع کررہے ہیں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کاش عمران خان کو ان لاکھوں آئی ڈی پیز کا بھی خیال آیا ہوتا جو ان کے زیر حکومت صوبے میں مسائل سے دوچار ہیں۔
اگر آئی ڈی پیز کا نہیں تو کم ازکم شوکت خانم ہسپتال اور میانوالی کی نمل یونیورسٹی کا خیال آیا ہوتا جہاں صحت اور تعلیم جیسے شعبے میں مالی وسائل کی ضرورت ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ دنیا میں بہت سے ایسے ادارے اور افراد موجود ہیں جو پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پھیلانے اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کے لئے اپنی بڑی تجوریاں کھولے بیٹھے ہیں۔
عمران خان کو یاد رکھنا چاہئے کہ ایسی دولت نہ پہلے ان کے کام آئی نہ آئندہ کام آئے گی۔ عمران خان اندھے کنوئیں میں چھلانگ لگانا چاہتے ہیں تو بے شک لگائیں مگر قوم ان کی بے مقصد اور ملک دشمن مہم جوئی کا کبھی حصہ نہیں بنے گی۔ وہ کینسر کے علاج سے بلکتے بچوں، تعلیم سے محروم نوجوانوں اور مسائل سے دوچار آئی ڈی پیز کو نظرانداز کرکے جن مذموم مقاصد کے لئے چندہ مہم چلا رہے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔
پرویز رشید نے کہا کہ مدرسوں کو چھوڑ کر طاہرالقادری نے غریب پاکستانیوں کیلئے کیا کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے قادری کی طرح کینیڈا کی شہریت نہیں لی۔ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنی تھی تو الیکشن سے کیوں بھاگے۔ جمہوریت دشمنوں سے کوئی خطرہ نہیں۔ طاہرالقادری کی جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی خواہش پوری نہیں ہو گی۔