مشرف کی جان کیلئے خطرہ چاہتے ہیں نہ لمبی قید: سعد رفیق

Saad Rafique

Saad Rafique

لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کے ٹارگٹ موسم کی طرح بدلتے رہتے ہیں۔ کبھی ایم کیو ایم کبھی مسلم لیگ (ن) تو کبھی جسٹس افتخار محمد چودھری عمران خان کے ٹارگٹ ہوتے ہیں۔ 14 اگست کو سیاسی جماعتوں کو صرف پاکستان کا جھنڈا بلند کرنا چاہئے اور پارٹی پرچم لہرانے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی تقریبات ہمیشہ ہوتی ہیں، عمران اپنا پروگرام تبدیل کریں۔ مقناطیسی سیاہی کے معاملے کو سیاسی بنا کر پورے انتخابات کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ انتخابی حلقے عدالت کھول سکتی ہے حکومت نہیں انتخابی دھاندلی پر تحریک انصاف صرف سیاست کر رہی ہے۔ چودھری برادری اور شیخ رشید مسلم لیگ ن کے ساتھ پرانا حساب چکا رہے ہیں۔

انہیں پارٹی میں واپس نہیں لیا گیا۔ چودھری نثار اور وزیراعظم کا عاشق معشوق والا معاملہ ہے، چودھری نثار نے کام کرنا کبھی نہیں چھوڑا وہ بس نظر نہیں آرہے تھے۔ یوسف رضا گیلانی کو مشرف کے حوالے سے بیان دینے کا فائدہ نہیں ہوا لیکن جماعت تقسیم ہوگئی۔ پی پی نے کبھی مسلم لیگ (ن) سے پرویز مشرف سے متعلق بات نہیں کی۔

پی پی مواخذہ نہیں چاہتی تھی مگر مسلم لیگ (ن) نے حمایت سے انکار کردیا۔ مشرف سے انتقام لینا ہوتا تو 12 اکتوبر اور کارگل پر کمشن بناتے، مشرف کے معاملے کو عدالت پر چھوڑ دیا ہے۔ پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہو گا تو معاملہ پارلیمنٹ میں جائیگا۔ ہم انکی جان کو خطرہ نہیں پہنچانا چاہتے‘ ہم نہیں چاہتے مشرف پاکستان میں لمبی قید کاٹیں۔

مشرف مکافاتِ عمل کا شکار ہیں۔ ہم نے پرویز مشرف سے کیا بدلہ لینا کمزور لوگ ہیں، اصل طاقت اللہ تعالیٰ کی ہے۔ مشرف مسلم لیگ (ن) کا مسئلہ نمبر ایک دو یا تین نہیں۔ ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں اور چار سال بعد قوم کو واپس جا کر حساب کتاب دینا ہے۔

ریلوے سے سفارشی کلچر ختم کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ کم کرایہ اور زیادہ منافع ہو ریلوے کی زمینوں پر قبضے ختم کرارہے ہیں، ریلوے12 ریلوے سٹیشنز کو ماڈل بنا رہی ہے۔ عمران کی آئی ڈی پیز کے حوالے سے تنقید بے بنیاد ہے۔ عمران بتائیں کے پی کے حکومت نے آئی ڈی پیز کیلئے کتنی رقم فوج کو دی۔