اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ چوتھے اقتصادی جائزے کے لیے تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں سے سال 14-2013 کی آخری سہ ماہی (اپریل سے جون 2014) تک کا ڈیٹا اور ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
اس ضمن میں کو دستیاب ستاویز کے مطابق وزارت خزانہ کے ایکسٹرنل فنانس ونگ کی طرف سے لیٹر جاری کیا گیا ہے جس میں متعلقہ وزارتوں سے کہا گیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی کا ڈیٹا فراہم کرنا ہے۔
جس کے لیے متعلقہ وزارتوں و ڈویژنوں اور اداروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ آئندہ ہفتے تک تمام متعلقہ ڈیٹا اور ریکارڈ وزارت خزانہ کے ایکسٹرنل فنانس ونگ کو پہنچائے جائیں تاکہ رپورٹ تیار کر کے آئی ایم ایف کو ڈیٹا کے ساتھ منسلک کر کے فراہم کی جا سکے۔
دستاویزکے مطابق خزانہ ڈویژن کی طرف سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں کٹیگری کے حساب سے ٹیکس واجبات کی تفصیل اور یہ بھی بتایا جائے کہ کس ٹیکس کی مد میں کتنے واجبات ہیں، اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولیوں کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں اور یہ بتایا جائے کہ آخری سہ میں کتنی ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ریونیو کے حوالے سے ہر مہینہ کی الگ الگ تفصیلات دینا ہوں گی، اسی طرح ماہانہ بنیادوں پر ٹیکس کریڈٹ کی تفصیلات بھی بتانا ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق خزانہ ڈویژن کی طرف سے مذکورہ ڈیٹا تیار کرکے آئی ایم ایف کو بھجوایا جائے گا جس کا آئی ایم ایف جائزہ لے گا اور پاکستان کو اقتصادی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے آئندہ رائونڈ کے مذاکرات کے شیڈول کے متعلق آگاہ کرے گا۔