اسلام آباد (جیوڈیسک) جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے موقف اپنایا ہے کہ قانون آئین سے متصادم ہے، اسے سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ قانون کالعدم قرار دیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کے خلاف درخواست توفیق آصف ایڈووکیٹ اور شیخ احسن الدین کے ذریعے عدالت عظمیٰ میں دائر کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔
ریاست کوئی ایسا قانون نہیں بنا سکتی جس سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہوں۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ قانون آئین اور بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہے۔
یہ ایکٹ سیاسی انتقام کے لیے بھی استعمال ہو سکتا ہے۔ قانون شفاف ٹرائل سے متعلق آئینی شق سے بھی متصادم ہے۔ پارلیمنٹ آئین سے متصادم کوئی قانون نہیں بنا سکتی۔ درخواست گزار نے قانون کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔