بدترین لوڈ شیڈنگ، دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا، کم وولٹج سے برقی آلات خراب

Load Shedding

Load Shedding

لاہور (جیوڈیسک) ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے روزہ داروں کی زندگی اجیرن بنا دی، بار بار ٹرپنگ کے باعث لاہور کے کئی علاقوں میں لوگوں نے رات جاگ کر گزاری، بجلی کی بندش کا دورانیہ سولہ سے بیس گھنٹے تک جا پہنچا۔

بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے باعث ملک کا ہر شہری دہائی دے رہا ہے۔ بجلی کی بار بار ٹرپنگ اور کم وولٹیج سے برقی آلات خراب ہونا شروع ہو گئے۔ بجلی ہے نہ پانی، یو پی ایس جواب دے گئے۔ لاہور میں گزشتہ رات ہر دس منٹ بعد پون گھنٹے کی جبری لوڈ شیڈنگ نے روزہ داروں کو ہلکان کر دیا۔

متعدد علاقوں میں شہریوں نے افطار اندھیرے میں کی اور رات جاگ کر گزاری، بے بس روزہ داروں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ فیصل آباد میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے روزہ داروں کو نڈھال کر دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کرنے والے کہاں ہیں۔

میپکو ریجن میں بارہ سے چودہ اور دیہی علاقوں میں سولہ سے بیس گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے روزہ دار بلبلا اٹھے۔پشاور سمیت گردونواح میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئٹہ کے دیہی علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔