جدہ (جیوڈیسک) غلاف کعبہ تیار کرنے والی فیکٹری کے مینجر عبداللہ باجودہ نے کہاہے کہ اس دفعہ غلاف کعبہ کی تیاری پر 22 ملین سعودی ریال خرچ آئے گااوراس کی تیاری میں 2000 انتہائی ماہر خوش نصیب کاریگرحصہ لیں گے جبکہ آٹھ ماہ میں غلاف کعبہ مکمل تیار کر لیا جائیگا۔
غلاف کعبہ (جسے عربی میں کسوتہ الکعبہ کہا جاتا ہے) وہ مقدس، دلکش اور قیمتی شاہکارہے کہ جس کی تیاری میں ہر سال سینکڑوں ماہرین کاریگر حصہ لیتے ہیں اوراس مقدس غلاف کی تیاری کیلئے ایک خصوصی فیکٹری قائم کی گئی ہے جسے ’’کسوہ فیکٹری‘‘ کہا جاتا ہے۔اس فیکٹری کے مینیجر عبداللہ باجودہ نے بتایا کہ پہلے یہ غلاف بیرون ملک بنوایا جاتا تھا لیکن 1927 میں شاہ عبدالعزیز نے اس کی تیاری کیلئے مکہ میں بطور خاص ایک فیکٹری تعمیر کا حکم دیا۔
غلاف کعبہ کو خالص ترین ریشم سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کی بنائی کیلئے 120کلوسونے کی تاریں جبکہ 100 کلو چاندی کی تاریں استعمال ہوتی ہیں۔ غلاف کی تیاری متعدد مراحل پر مشتمل ہے جن میں رنگائی، بنائی، ڈیزائن، پرنٹنگ اور کڑھائی وغیرہ شامل ہیں۔ یہ کام 200 انتہائی ماہر کاریگر سرانجام دیتے ہیں جن کی اس مقدس فرض کیلئے خصوصی تربیت کی جاتی ہے۔
فیکٹری کی مینجر نے بتایا اس سال 21 کاریگر وں نے تربیتی کورس مکمل کیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس فیکٹری میں دنیا کی جدید ترین مشینوں اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کیلئے کام جاری ہے اور اس سلسلہ میں کئی ٹیمیں جاپان ،امریکہ، کینیڈا، چین،اٹلی اور سوئٹزرلینڈ روانہ کی جا چکی ہیں تاکہ دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی کا انتخاب کیا جا سکے۔