کانپور (ڈاکٹر محمد راغب) جمعےة علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی اپیل پر گجرات کے مختلف حصوں میں غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائوں کا اہتمام کیا گیا او رکئی جگہوں پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج بھی کیا گیا۔احمد آباد کی مختلف مساجد میں ائمہ کرام نے اپنی تقریر میںغزہ میں اجتماعی اذیت اور قتل عام پر تفصیلی روشنی ڈالی اور نماز جمعہ کے بعد جیسے ہی دعاء شروع ہوئی ، غزہ کا ذکر آتے ہوئے آہ وگریہ کاسلسلہ دراز سے دراز ہوتا چلا گیا۔
جمعےة علماء کو موصول رپورٹ کے مطابق ریاست کے دیگر حصوں :بڑودہ، پالن پور، پٹن ، کچھ ، انجار، گودھرا، سوراشٹرا ،سور ت ، بھروچ، دادر حویلی اور دمن وغیرہ کی مساجد میں بھی دعائیں کی گئیں، کئی جگہوں سے پرجوش احتجاج کی بھی اطلاع ہے۔انجارکچھ کی بڑی مسجد خضری’ میں اس موضوع پر جوش تقریر کرتے ہوئے جمعےة علماء ہند کے قومی سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی مصنوعات پر پابندی عائد کی جائے، انھوں نے خاص طور سے مسلمانوں سے کہا کہ عہد کریں کہ وہ اسرائیلی مصنوعات کا استعمال نہیں کریں گے ۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے نماز جمعہ کے خطاب میں کہا کہ غزہ میں ننے منے بچوں اور عورتوں کا قتل کیا جارہا ہے۔
ان کے گھروں پر بم برسائے جارہے ہیں اورکوئی اسرائیل کو روکنے والا نہیں ہے ، اس لیے ہمیں اللہ سے یہ دعاء کرنی ہے کہ وہ ظالموں کا ہاتھ روک دے اور مظلوموں کو اپنی رحمت میں لے لے۔ انھوں نے مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ ہر نماز کے بعد ان مظلوموں کے لیے دعاء کریں۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے اسرائیل کو دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک قراردیتے ہوئے حکومت ہند سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہندستان کی قدیم روایت کی پاسداری کرے اورمظلوموں کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنائے ، ادھر جمعےة علماء گجرات کے سکریٹری پرفیسر نثار احمد انصاری نے کہا ہے کہ وہ جلد احمد آباد میں بڑا احتجاج منعقد کریں گے ، انھوں نے کہا کہ آج جمعےة علماء کی جانب سے اخبار میں احتجاج کی اپیل شائع ہوئی تھی جس کا کافی ا ثر ہوا ، گجرات میں مکمل طور سے آج یوم فلسطین منایا گیا ہے۔
اللہ نے ہمیں رمضا ن المبارک کا مہینہ عطا فرمایا ۔ رحمت کا عشرہ گزر گیا ،مغفرت کا ختم پر ہے۔ اب آگ سے آزادی کا عشرہ آنے والا ہے ۔ میرے دوستوں بزرگوں ، اللہ نے قرآن و رمضان کا ایک جوڑ ہے۔ اسی کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے قرآن کو اس مہینے میں نازل فرمایا، دوسری جگہ ارشاد فرمایا کہ ہم نے قرآن کو لیلة القدر میں نازل فرمایا ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے آج خطبہ جمعہ میں کیا۔مولانا نے لیلة القدر کے فضائل و مسائل کو بیان کرتے ہوئے فرمایا پچھلے قوموں میں ایسے ایسے لوگ گزرے ہیں کہ 200-250سال صرف عبادت کر کے مثال قائم کی۔ صحابہ کرام نے آپ ۖ سے دریافت کیا کہ ہم ان کے مقام تک کیسے پہنچ پائیں گے۔ جبکہ ہماری زندگی مختصر ہے۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت جبرئیل کے ذریعہ آپ ۖ کو یہ بشارت دی کہ ہم تمہیں ایسی راتیں عطا کر رہے ہیں
جس میں ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں سے افضل ہے، اور وہ لیلة القدر کی رات ہے۔مولانا نے اعتکاف کے حوالے سے جو آج سے شروع ہونے والا ہے۔ اس کے فضائل و مسائل بیان کرتے ہوئے مولانا نے فرمایاکہ اعتکاف سنت مؤکدہ ہے اوریہ پورے سال کا خلاصہ ہے۔ اس کے لئے وہ جگہ شرط ہے جہاں پانچوں وقت کی نماز باجماعت ہوتی ہو۔مولانا نے خصوصاً نوجوانوں سے یہ فرمایا کہ وہ اعتکاف کرنے کا مزاج بنائیں اور بتایا کہ گھر کے عورتوں کو دیگر کاموں سے فارغ ہو کر اعتکاف میں بیٹھنے کی ترغیب دیں۔صلوٰة التسبیح کے فضائل بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اس خاص نماز کا کوئی دن یا وقت مقرر نہیں۔
اگر توفیق ہو تو روزانہ پڑھا کرے۔ ورنہ جس دن بھی جس وقت بھی موقع ملے پڑھ لیں۔ زوال کے بعد کا وقت افضل ہییا پھر رات کو خصوصاً تہجد کے وقت اس کا اہتمام کریں۔صلوٰة التسبیح کی نماز مکروہ اوقات میں منع ہے ساتھ ہی ساتھ مولانانے نفل سے افضل قضائے عمری کی پابندی کرنے کی تلقین کی۔ مولانانے اس موقعہ پر فلسطین اور غزہ پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی کہ مظلومین کے لئے خاص طور سے لیلة القدر میں دعائوں کا اہتمام کریں کہ اللہ ان کو حوصلہ اور ہمت دے، اور اسرائیل اور اس کے حمایتیوں کے ناپاک عزائم کو اللہ ناکام کرے۔