کراچی (جیوڈیسک) پلاننگ کمیشن اور وفاقی وزارت تجارت کے اندازے درست ثابت نہ ہوسکے اور گزشتہ مالی سال کے دوران ملکی برآمدات 2.75 فیصد اضافے سے 25 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک محدود رہیں۔
مالی سال کے آغاز پر پلاننگ کمیشن نے برآمدات 26.59 ارب ڈالر جبکہ وفاقی وزارت تجارت نے تین سالہ ایکسپورٹ پالیسی فریم ورک کے تحت برآمدات 31 ارب ڈالر تک بڑھ جانے کا ہدف مقرر کیا تھا تاہم ملک میں جاری بدامنی اور توانائی کے بحران کے سبب برآمدات 25 ارب 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک محدود رہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2013-14 کے دوران برآمدات میں 2.75 فیصد جبکہ درآمدات میں 0.36 فیصد اضافہ عمل میں آیا۔ روپے کے لحاظ سے برآمدات 9.26 فیصد جبکہ درآمدات 6.54 فیصد زائد رہیں۔ مالی سال 2013-14 میں درآمدات کی مالیت 45 ارب 11 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی جو مالی سال 2012-13 میں 44 ارب 95 کروڑ ڈالر رہی تھی۔ درآمدات میں اضافے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہنے کے سبب مالی سال 2013-14 کا تجارتی خسارے میں 2.48 فیصد کمی واقع ہوئی اور تجارتی خسارہ 19 ارب 98 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہا۔
مالی سال 2012-13 میں تجارتی خسارہ 20 ارب 49 کروڑ ڈالر رہا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق جون 2013 کے مقابلے میں جون 2014 کے دوران برآمدات 6.76 فیصد کمی سے 2 ارب 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 10.10 فیصد اضافے سے 4 ارب 33 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں۔ اس طرح مالی سال کے آخری مہینے جون 2014 میں تجارت کو 2ارب 31 کروڑ 10 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ خسارہ جون 2013 کے مہینے میں درپیش ایک ارب 76 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے خسارے سے 30.86 فیصد زائد رہا۔ مئی 2014 کے مقابلے میں جون 2014 کے دوران برآمدات میں 4.25 فیصد کمی جبکہ درآمدات میں 18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مئی کے مقابلے میں جون کے مہینے میں تجارتی خسارہ 48.33 فیصد زائد رہا۔