لندن (جیوڈیسک) یوکرین میں ملائیشین طیارے کی تباہی کے بعد روس پر عالمی دباو بڑھ رہا ہے، برطانوی وزیراعظم کہتے ہیں اگر اس سانحے میں یوکرینی علیحدگی پسند ملوث ہوئے تو ذمےدار روس ہو گا۔
برطانوی ویر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ روس کے بارے میں بہت سے یورپی ممالک نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ طاقت اور اثر و رسوخ کو بروئے کار لایا جائے
امریکا نے بھی روس سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ماہرین کو جہاز کی تباہ کی جگہ پر مکمل رسائی دلوائی جائے۔ بدقسمت پرواز ایم ایچ 17 کے 298 مسافروں میں سے 193 کا تعلق نیدرلینڈز سے تھا ان مسافروں کے اہل خانہ کے دکھوں کا مداوا کرنے کیلئے ڈچ وزیراعظم کی روسی صدر سے فون پر گرما گرمی ہوئی۔
نیدر لینڈز کے وزیراعظم مارک ریوٹ نے کہا کہ روسی صدر پیوٹن کے پاس یہ ثابت کرنے کا آخری موقع ہے کہ وہ اہم ثبوتوں کو محفوظ کرنے کے لیے بین الاقوامی ٹیموں کی مدد کیلئے سنجیدہ ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے فون پر گفتگو کی اور ان پر زور دیا کہ ماہرین کی ٹیم کو جائے حادثہ تک مکمل رسائی دی جائے۔ کیری نے کہا کہ امریکا کو ان خبروں پر تشویش ہے کہ جائے حادثہ پر اہم ثبوتوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ اوسی ایس ای کے ترجمان کے مطابق ہفتے کے روز بین القوامی ماہرین کے 16 ممبران کی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔