یو این (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے اتوار کے روز اسرائیل کی غزہ میں سفاکیت کے دوران 100 شہادتوں کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا جس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی حملے سفاکیت ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی خونی صورتحال پر بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس میں 15 ممالک کے مندوبین شریک ہیں۔ اس موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت انتہا کو پہنچ چکی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔
جبکہ اسرائیلی جارحیت انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی غزہ میں ایک ہی روز میں 100 شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے حملوں کو سفاکیت قرار دیا اور اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر حملے بند کرتے ہوئے اپنی فوجیں واپس بلائے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کونسل کو غزہ میں ہلاکتوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 14 روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 450 سے تجاوز کر گئی جبکہ اس دوران 2400 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
انہوں نے اسرائیلی حملوں پر عالمی برادری کی خاموشی کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قتل عام کرکے سفاکیت کا مظاہرہ کیا گیا۔
جبکہ ایک روز کے دوران فضائی حملوں میں 100 افراد شہید جبکہ 250 سے زائد زخمی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معصوم شہریوں کے خلاف صیہونی فوج کی سفاکیت کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔