لاہور (جیوڈیسک) میڈیا میں متنازعہ اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت تیرہ اور چودہ اگست کی رات اسلام آباد میں پرچم کشائی کی ایک تقریب منعقد کرنا چاہتی ہے۔ ایک سابق سینئر بیوروکریٹ سے جب ان میڈیا اطلاعات کے حوالے سے رائے لی گئی تو انہوں نے بتایا کہ رات کو قومی پرچم کشائی نہیں کی جا سکتی۔
کئی سالوں تک وفاقی حکومت میں خدمات سر انجام دینے والے سابق بیوروکریٹ کے مطابق قومی پرچم کشائی کے پروٹوکول ‘فلیگ رولز 2002’ میں درج ہیں۔ اس سے پہلے 1981 میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن بھی ممنوعہ مقامات پر قومی پرچم لہرانے کی اجازت نہیں دیتا۔
فلیگ رولز 2002 کے تحت، پرچم رات کی تاریکی میں نہیں لہرایا جا سکتا۔ پرچم کشائی صبح سویرے جبکہ شام کو اسے نیچے کیا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ پاؤس ملک میں واحد ایسی عمارت ہے جس پر کبھی بھی پرچم کو نیچے نہیں کیا جاتا۔ قوانین کے تحت پارلیمنٹ ہاؤس پر لہراتے پرچم کو رات میں بھی مصنوعی روشنی سے روشن رکھنا ضروری ہے۔
سابق بیوروکریٹ نے انہیں قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ واہگہ سرحد پر روزانہ شام کے وقت پاکستانی پرچم نیچے کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رات کو پرچم کشائی ایک جرم ہے۔