کابل (جیوڈیسک) کابل میں خودکش دھماکے میں 5 امریکی فوجیوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے خود کو وزارت داخلہ کی عمارت سے متصل اینٹی نارکوٹکس کے دفتر سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 5 امریکی فوجیوں سمیت 10 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔
امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال میں منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور اینٹی نارکوٹکس میں سکیورٹی گارڈ تھا اور کافی عرصے سے امریکی فوجیوں کی حفاظت پر مامور تھا دوسری جانب افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ایک بیان میں طالبان ترجما ن ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اس کامیاب حملے میں 15 سے زائد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر بدخشاں صوبے میں سکیو رٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں طالبان کا فرضی گورنر قاری فخرالدین اور 9 دیگر عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ،دریں اثناء وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں میں افغان سکیو رٹی فورسز کے صوبہ لوگر، کابل،زابل، ارزگان، بدخشاں، قندھار اور ہلمند میں آپریشن کے دوران 11 عسکریت پسند ہلاک اور 16 زخمی ہوئے جبکہ 8 کو گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی کابل ائر پورٹ پر راکٹوں اور جدید اسلحہ کی مدد سے حملہ کیا گیا تھا جب کہ چند روز قبل افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا میں ہونے والے خود کش حملے میں 89 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ جنگ سے تباہ حال اس ملک سے تمام غیر ملکی افواج رواں سال کے اواخر تک اپنے وطن واپس چلی جائیں گی اور افغانستان کی سکیورٹی کی ذمہ داری مقامی سکیورٹی فورسز کی ہو گی۔
طالبان کی پرتشدد کارروائیوں میں اضافے کے تناظر میں مبصرین مقامی سکیورٹی فورسز کی استعداد کار سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے آئے ہیں۔امریکہ نے افغانستان کے ساتھ ایک دوطرفہ سکیورٹی معاہدہ تجویز کر رکھا ہے جس کے تحت 2014ء کے بعد بھی محدود تعداد میں امریکی فوجی افغانستان میں موجود رہیں گے اور وہ مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انسداد دہشت گردی میں ان کی معاونت کریں گے۔
ادھر امریکہ کی مصالحتی کوششوں سے صدارتی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور تصدیق کا عمل جاری ہے جس کے بعد ہی نئے صدر کا اعلان کیا جائے گا۔