کوٹ مٹھن کی خبریں 23/7/2014

Kot Mithan

Kot Mithan

کوٹ مٹھن (کرائم رپورٹر) ماڈل ولیج بستی میانی میں پریس کلب کوٹ مٹھن اور ہیلپ لائن میڈیا سنٹر کی جانب سے پانچ سو افراد کو افطار پارٹی اور خشک راشن تقسیم کیا۔ غرباء مساکین اور سیت لاب متاثرین کی حالی میں میڈیا کا کردار قابل ِ تحسین ہے صحافت کو بطور عبادت استعمال کیا جائے تو علاقہ امن کا گہوارا بن جائے۔ان خیالات کا اظہار ہیلپ لائن میڈیا سنٹر کے چئیر مین اے ڈی عامر تھہیم اور پریس کلب کوٹ مٹھن کے نئے منتخب صدر جواد خان گوپانگ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔انہوں نے کہاکہ علاقے کی ترقی اور محرومیوں کے خاتمہ کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔صدر پریس کلب جواد خان نے کہا کہ ہم ڈسٹرکٹ پریس کلب کے صدر امجد فاروق کے ہم تہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے اپنے قیمتی وقت سے ہمارے اس پروگرام میں شرکت کی ۔اس موقع پر اے ڈی عامر تھہیم کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور علاقے غرباء مساکین کی مالی معاونت کرتے رہیں گے ،انشاء اللہ بہت جلد اپنے یو۔کے میں مقیم دوستوں کی امداد کے ذریعے مساجد ،سکول ،یتیم خانہ اورپینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ہینڈ پمپ تعمیر کئے جائیں گے۔انہوں کہا کہ ہم راء ف انٹرنیشنل کے بھی بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ہمارے کہنے پر یہاں پررمضان فوڈ پروجیکٹ تقسیم کئے۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوٹ مٹھن(کرائم رپورٹر)مہنگائی ،لوڈ شیڈنگ اور فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف پاکستان تحریک ِ انصاف نے احتجاجی ریلی نکالی،کارکنوں کی کثیر تعداد کے علاوہ منھاج القرآن ،پاکستان عوامی تحریک،ایس کیو آئی ،شعیہ کونسل و دیگر جماعتوں نے بھی شرکت کر کے قومی یکجہتی کا ثبوت دیا۔ریلی مدنی چوک سے شروع ہوکر صدر بازارقائد ِ اعظم بازارسے ہوتا ہواپرانا لاری اڈہ پر جا کر اختتام پذیر ہوا جہاں پر تمام جماعتوں کے سربراہان نے اسرائیلی دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ پاکستان اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کے معاملات ختم کرے اور اسکی تمام مصناعات کا بھی بائیکاٹ کرے ۔اس موقع پر پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ رائو محمد حاکم ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کا یہ عالم ہے کہ مہنگائی کا جن قابو سے باہر ہوچکا ۔لوڈشیڈنگ سے روزہ دار شدید پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز لیگ نے قوم سے جو وعدے کئے تھے وہ وفا نہیں ہوسکے اس لئے انہیں چاہئے وہ مستعفی ہو جائیں۔