ڈیرہ اللہ یار : کالمسٹ کونسل آف پاکستان کے رکن کالم نگار آ صف لانگو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوس ہے کہ دو وزراء اعظم کا چھوٹا سا شہر ڈیرہ اللہ یار پانی و بجلی کے لئے سالوں سے ترس رہی ہے۔ شہر ڈیرہ اللہ یار گرم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے لیکن افسوس ہے کہ یہاں کی عوام ہر سال گرمیوں کے چھ ماہ پانی کی بوند کے لئے ترستی ہے اور بجلی کی اٹھا رہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ درجنوں لوگوں کی جان کا دشمن بن جاتی ہے۔ محکمہ واپڈا کی غفلت سے عوام کی جینا حرام ہو چکی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ ڈیرہ اللہ یار کی عوام بجلی و پانی کی بندش سے شہری پانی کی قلت سے واٹر سپلائے کو کھود کر پانی نکالنے پرمجبور ہیں ۔ ہر سال گرمیوں میں پانی کی بند ش کر کے عوام کو گرمیوں اور رمضان المبارک کے مہینے میں بھی عوام کو در بدر کرتے ہیں ۔ واٹر سپلائے اہلکار من مانیاں کر کے عوام کے ساتھ ظلم کی داستان رقم کر رہے ہیں۔ ضلعی انظامیہ اور ارکان اسمبلی کی خاموشی سوچ سے بالا تر ہے۔
الیکشن سے قبل ووٹ کے بھکاری بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں بجلی اور پانی کی فراہمی کی مگر اب ارکان اسمبلی میدان سے بھاگ کر کوئٹہ و اسلام آ باد میں مزے لے رہے ہیں۔ انھوں نے مزیدکہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان محکمہ ایریگشن اور پبلک ہیلتھ کے افسران کے خلاف فوری کاروائی کرے تاکہ عوام کو پانی و بجلی کی فراہمی بحال ہو سکے ۔ انھوں کہ کہا ہے۔ بگن بابا کالونی ، لانگو محلہ ، کرم شاہ ، بھٹی محلہ ، مراد کالونی، بھنگر کالونی سمیت پورے شہر میں تین ماہ سے پانی کی بندش ہے لوگ پیدل دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں ۔ ڈی سی او اور اسسٹنٹ کمشنر کی غفلت عوام کو مایوس کر رہی ہے۔
میڈیا کی عدم کوریج اور جھوٹی بیان بازی نے ڈیرہ اللہ یار کو کھنڈر بنا نے میں اہم کرداد ادا کی ہے۔ چند اخباری و ٹی وی نیوز کے غیر تربیت یا فتہ نمائندے بیوروکریسی و ارکان اسمبلی سے جیب خرچی وصول کر غلط جھوٹی بیان بازی کر کے اعلی ٰ حکام کو گمراہ کر رہے ہیں جس کی بھر پور مذ مت کرتے ہیں۔