لاہور: جمعتہ الوداع کو تاریخی یوم القدس منائیں گے، پاکستان کے غیور عوام ملک بھر میں نکالی جانے والی القدس ریلیوں میں بھرپور شرکت کرکے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور اپنی ا?واز بلند کریں گے اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کریں گے، حکومت غزہ پر جاری صیہونی بربریت پر بیان پر اکتفا نہ کرے بلکہ عملی اقدامات کرتے ہوئے جمعتہ الوداع یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے،ملک بھر میں 2345 پر آزادی القدس ریلیاں نکالی جائیں گی۔، غاصب اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور کوئی مسلمان ملک بولنے کیلئے تیار نہیں، خاموشی اختیار کیے ہوئے ممالک میں اسرائیل نے اپنے ایجنٹوں کو بٹھایا ہوا ہے، جہان اسلام کے حکمران ڈرے ہوئے ہیں، ان کے منہ سے ا?واز تک نہیں نکلتی، فلسطین مسلمانوں کا دل ہے، مسلم حکمرانوں کی غفلت ہے کہ مٹھی بھر صہیونیوں نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے، ورنہ ان کی کیا مجال تھی۔ان کاکہنا تھا کہ ہم غزہ پر اسرائیلی حملوں کی بھرپور مذمت اور فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ جمعتہ الوداع کو پورے پاکستان میں یوم القدس کے طور پر منائیں گے، تمام مکاتب فکر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہے کہ وہ اس دن گھروں سے باہر نکلیں اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے ثابت کریں کہ فلسطینی تنہا نہیں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے نہتے ہونے کے باوجود اسرائیل کے ا?گے سر نہیں جھکایا بلکہ ہمت اور مقاومت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ہم ان قوتوں کو بھی سلام کرتے ہیںجو غزہ کے مسلمانوں کی اخلاقی، مالی سمیت ہر لحاظ سے مدد کر رہے ہیں۔
ملک بھر میں 2345 پر آزادی القدس ریلیاں نکالی جائیں گی،جمعتہ الوداع کو یوم القدس کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہو گی جبکہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یوم القدس کے جلوسوں میں شریک ہوں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنمائوں نے کہا کہ ایک طر ف غاصب اسرائیل ہے جو غزہ کے مظلوم عوام پر گذشتہ سولہ روز سے دہشت گردی اور بربریت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تو دوسری طرف اقوام متحدہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی سامراجی دہشتگرد قوتوں اور شیطان بزرگ امریکہ کی لونڈی بنی ہوئی ہے، انہوںنے گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے ا?نے والے اس بیان کی شدید مذمت کی کہ جس میں بان کی مون نے کہا تھا کہ غزہ میں ہونے والے قتل عام کی ذمہ داری اسلامی مزاحمتی تحریک حماس پر عائد ہوتی ہے جبکہ شاید بان کی مون یہ بات بھول گئے تھے کہ غزہ پر حملہ غاصب صیہونی اسرائیلی ریاست اور اس کی درندہ صفت افواج نے کیا ہے نہ حماس نے، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس تو غزہ کا دفاع کرنے کے لئے اپنے بنیادی دفاعی حق کا استعمال کر رہی ہے۔
رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غاصب اسرائیل کی سرپرستی امریکہ کر رہاہے جو امریکی عوام کے لئے بھی شرمناک ہے، انہوںنے امریکہ سمیت یورپی ممالک کو تنبیہ کی کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حل میں رکاوٹ نہ بنیں اور فلسطینیوں سے متعلق اپنا دوہرا معیار ترک کر دیں، اس موقع پر رہنمائوںنے اعلان کیا کہ غزہ کے مظلوم عوام کی نجات اور غاصب اسرائیل کے شکنجے سے فلسطین کی مکمل ا?زادی تک صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔رہنمائوںنے تین سال قبل سر زمین بلوچستان پر کوئٹہ شہر میں یوم القدس کی ریلی میں شہید ہونے شہدائے یوم القدس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ شہدائے یوم القدس کے قتل میں ملوث اسرائیلی ایجنٹ دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے، انکاکہنا تھا کہ شیطان بزرگ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل جان لیں کہ شہادتوں سے ہمیں فلسطینیوں کی حمایت اور قابلہ اول بیت المقدس کی ا?زادی کی جد وجہد سے نہیں روکا جا سکتا ہے۔انہوںنے ایک مرتبہ پھر حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ جمع? الوداع یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے اور سرکاری اداروں میں القدس کی مناسبت سے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے۔